ولادت باسعادت : آل نبی ، اولاد علی ، گل گلشن ِجیلانی حضرت سیدوجاہت رسول قادری رضوی ۲۷ / جمادی االاولیٰ ۱۳۵۸ھ بمطابق ۱۶/ جولائی ۱۹۳۹ء کو بنارس میں پیدا ہوئے ۔ خاندانی حالت: خلیفۂ اعلیٰ حضرت مولانا سید ہدایت رسول قادری جو کہ بے مثال مناظر ، محقق، مصنف، واعظ اور شاعر تھے، آپ کے جدِ امجد ہیں۔ جب کہ آپ کے والدِ ماجد مولانا سید وزارت رسول حامدی، جانشین ِ اعلیٰ حضرت حجۃ الاسلام مولانا شاہ محمد حامد رضا خاں بریلویکے مرید ، شاگرد اور خلیفہ ہونے کا شر ف رکھتے تھے۔ تعلیم وتربیت : قرآن مجید ناظرہ اور اردو کی ابتدائی تعلیم والدہ ماجدہ سے گھر میں ہی حاصل کی۔ والدہ ماجدہ بھی شعری ذوق کی حامل اور حضور حجۃ الاسلام سے شرف بیعت رکھتی تھیں۔ کچھ عرصہ دارالعلوم حمدیہ رضویہ میں زیر تعلیم رہے۔ پھر والد ِ ماجد جب بسلسلہ ملازمت راج شاہی ، مشترقی پاکستان چلے گئے توآپ بھی ان کے ساتھ تھے ، میٹرک وہیں پر کیا۔ بی ، اے آنرز اکنامکس گورنمنٹ کالج ڈھاکہ سے کیا۔ ۱۹۶۳ء میں راج شاہی یونیورسٹی سے ایم ، اے معاشیات کیا۔ ۱۹۶۴ء میں کراچی تشریف لے آئے ۔ علم دین سے محبت کی یہ لائق ِ تقلیدمثال دیکھئے کہ ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد فیض یافتۂ محدث اعظم پاکستان مولانا محمد نصر اللہ خاں افغانی سے عربی ، صرف و نحو ، قدوری اور بخاری شریف کا درس لیا۔ علم وعمل میں جس کی وجاہت عظیم تر غم دے گئی ہے رحلتِ تاجِ فحول آہ ازدواجی زندگی : ۷/اگست ۱۹۷۰ء کو آپ کا نکاح ہوا ، جب کہ نکاح خواں علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی تھے ۔ آپ کے دو بیٹے سید محمد سطوت رسول قادری اور سید محمد صولت رسول قادری ہیں۔ تصنیف وتالیف: آپ کی تصنیفات دودرجن کے لگ بھگ ہیں، جن میں سے چند نمایاں تصانیف کے نام یہ ہیں: اصلاح ِ معاشرہ سیرتِ رسول کی روشنی میں رحمت عالم ﷺ امن واخوت کے عظیم داعی امام احمد رضا اور تحفظِ ختم نبوت کنزالایمان کی عرب دنیا میں پذیرائی اسوۂ حسنہ کے چراغ اہل تصوف کا تصورِ جہاد سفر نامہ قاہرہ سفر نامہ بنگلہ دیش فروغِ صبح تاباں ماہنامہ ’’معارف ِ رضا ‘‘ کے اداریئے(دوجلد)۔ وصال : پیر سید وجاہت رسول قادری رضوی ۳۰ / جمادی الاولیٰ ۱۴۴۱ ھ بمطابق ۲۶ جنوری ۲۰۲۰ء بروز اتوار عین بارہ بجے دوپہر دنیائے فانی سے رحلت فرماگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون