حضرت علامہ مسعود تفتزانی
مسعود بن عمر بن عبداللہ تفتازانی: سعد الدین لقب تھا۔ ۷۲۲ھ شہر تفتازان واقع خراسان میں پیدا ہوئے۔علوم قطب اور عضد سے اخذ کیے یہاں تک کہ امامِ اجل،علامہ،فاضل،صرف ونحو معانی بیان کے عالم ماہر اور اصول مذہب و منطق وغیرہ کے عارف اکمل،استاذ علی الاطلاق،مشہور آفاق ہوئے۔مدت تک آپ امیر تیمور کی مجلس میں صدر الصدوررہے۔کفوی نے کہا ہے کہ آنکھوں نے آپ جیسا اعلام و اعیان میں کوئی نہیں دیکھا یہاں تک کہ سیّد شریف مبادی تالیف اور اثناء تصنیف میں آپ کے بحار تحقیق و تحریر میں غوطےمارتے تھے اور تدقیق و تسطیر کے موتی چُنتے اور آپ کی شان، جلالت و فضیلت کی تعریف کرتے تھے لیکن جب آپ کا اور سید شریف کا تیمور کی مجلس میں مباحچہ و منظرہ ہوا تو پھر باہم اتفاق ائم نہ رہا اور سید شریف آپ کے اقوال کی تردید میں ملتزم ہوئے۔بعض نے آپ کو حنفی المزہب اور بعض نے شافعی قرار دیا ہے مگر اس میں کچھ شک نہیں کہ آپ کو فقہ حنفی کی طرف بڑی رغبت تھی اور اس کو آپ نے یہاں تک پسند کیا کہ کثرت سے اس میں تصنیفات فرمائی اور نیز قضاء حنفیہ کے متولی ہوئے اور آپ کے زمانہ میں مزہب حنفیہ اور فنون علمیہ کی ریاست آپ پر منتہیٰ ہوئی۔آپ کی زبان میں ذرالکنت تھی۔آپ کی تصنیفات سے اصول عقائد میں شرح عقائد نسفی اور تلخیص مفتاحکی دو شرح کبیر و صغیر یعنی مطول و مختصر معانی اور سروجی کی شرح ہدایہ کا تکلمہ اور فتاویٰ حنفیہ اور شرح تلخیص جامع الکبیر اور تلویح حاشیہ تو ضیح اور حواشی کشاف غیر مکمل اور شرح زنجانی اور شرح شمسیہ اور شرح خطبۂ ہدایہ غیر مکمل اور شرح عضد اور کتاب ارشاد (نحو میں)حاشیہ شرح مختصر الاصول اور مقاصد الکلام اور اس کی شرح اور تہذیب المنطق والکلام وغیرہ مشہور و معروف ہیں۔سمر قند میں یکشنبہ کےروز ماہ محرم ۷۹۱ھ میں وفات پائی اور چار شنبہ کے روز ۹؍جمادے الاولیٰ کو آپ کی نعش سرخس کی طرف ل ے جاکر دفن کی گئی۔نور سعادت تاریخ وفات ہے۔
روضۃ الاخبار المنتخب میں ربیع الابرار میں آپ کی تصنیفات کی تواریخ اس طور لکھی ہیں پہلے پہل آپ نے ماہِ شعبان ۷۳۸ھ میں سولہ سال کی عمر میں زنجانی کی شرح لکھی اور شرح تلخیص مطول سے ہرات میں ماہ صفر ۷۴۸ھ میں مزار جام میں اور تلویح حاشیہ توضیح سے ماہ ذیقعد۷۸۵ھ میں مقام گلستان و ترکستان میں اورحاشیہ شرح مختصر الاصول سے ۷۷۰ھ میں اور رسالہ ارشاد سے ۷۷۴ھ میں خوارزم میں اور مقاصد الکلام اور اس کی شرح سے ماہ ذی قعد ۷۸۴ھ میں اور تہذیب المنطق والکلام سے ماہِ رجب ۷۸۹ھ م یں اور شرح مفتاح سے ماہ شوال ۷۸۹ھ میں سمر قند میں فراغت پائی،فتاویٰ حنفیہ کی تالیف میں یکشنبہ کے روز ماہِ ذیقعد ۷۶۹ھ کو ہرات میں اور مفتاح الفقہ میں ۷۷۲ھ کو اور شرح تلخیص جامع کبیر میں ۷۸۶ھ کو سر خس میں اور شرح کشاف میں ۸؍ماہِ ربیع الآخر ۷۸۹ھ میں مشغول ہیں۔
حدائق الحنفیہ