امامہ دخترِابوالعاص بن ربیع بن عبدالعزی بن عبد مناف قرشیہ عبشمیہ،ان کی والدہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا دخترِرسولِ کریم تھیں،حضورِاکرم کے عین حیات میں پیدا
ہوئیں،حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ان سے بہت محبت فرماتے تھے،چنانچہ دورانِ نماز میں بھی انہیں اُٹھائے رکھتے،صرف سجدے میں اتار دیتے تھے۔
حماد بن سلمہ نے علی بن زید سے انہوں نے امِ محمد سے،انہوں نے حضرت عائشہ سے ،روایت کی کہ کسی شخص نے حضورِاکرم کو ہدیہ دیا،جس میں یمنی جواہر کا ایک ہا ر
تھا،فرمایا،یہ ہار میں اپنے خاندان میں اس کو دوں گا،جو مجھے سب سے زیادہ پیاراہوگا،چنانچہ امامہ کو طلب فرمایا،اور ان کے گلے میں ڈال دیا۔
جب امامہ جوان ہوئیں،تو جنا ب فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات کے بعد حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سے نکاح کر لیا،کیونکہ جناب خاتونِ جنّت نے انہیں
وصیّت کی تھی،جب جناب امیر زخمی ہوئے تو اس خدشے سے کہ کہیں امیر معاویہ اپنی زوجیت میں نہ لے لیں،جناب امیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مغیرہ بن نوفل بن حارث بن
عبدالمطلب کو مشورہ دیا،کہ ان کی وفات کے بعد وہ جناب امامہ سے نکاح کرلیں،چنانچہ بعد از انقضائے عدت نکاح ہوگیا،اور ان کے بطن سے یحییٰ نامی ایک بچہ ہوا،کچھ
عرصے بعد جناب امامہ فوت ہو گئیں۔
ایک روایت میں ہے ،کہ ان کی کوئی اولاد نہ تھی،اسی طرح جناب رقیہ اور ام کلثوم بے اولاد رہ گئیں صرف خاتونِ جنّت کی اولاد تھی،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔