عم عبداللہ الجہنی،ابوعلی نے ابونعیم سے،انہوں نے عبداللہ بن جعفرسےانہوں نے اسماعیل بن عبداللہ سے،انہوں نے عبداللہ بن مسلمہ سے،انہوں نے عبداللہ بن سلیمان
سے،انہوں نے معاذ بن عبداللہ الجہنی سے،انہوں نے والد سے،انہوں نے چچاسےروایت کی کہ ایک بار حضورِاکرم اپنے حجرے سےباہرتشریف لائے،اورآپ پرغسل کے
آثارتھے،ہم سمجھے غالباً آپ نے اپنی ازواج سے تمتع فرمایاہے،ہم نے گزارش کی،یارسول اللہ،آپ کے انفاس سے خوشبوآرہی ہے،فرمایا،ہاں اللہ کا شکرہے،پھراللہ
کاشکرہے،پھرآپ نے دولت کاذکرفرمایا،کہ دولت اورصحت میں کوئی حرج نہیں، اگرتقویٰ کاخیال رکھاجائے،چنانچہ تقویٰ اورانفاس کی پاکیزگی ہردودولت اوردنیا کی
نعمتوں سے بہتر ہیں۔
ایک راویت کے مطابق،اس آدمی کانام عبیداللہ بن معاذہے،ابونعیم اورابوموسیٰ نے ان کاذکرکیا ہے۔