عمِ عمیربن سعید،ابوالجواب نے عماربن زریق سے،انہوں نے عبداللہ بن عیسیٰ سے،انہوں نے عمیربن سعید سے،انہوں نے اپنے چچاسےروایت کی،ہم لوگ حضوراکرم کی معیت
میں جنت البقیع کوروانہ ہوئے،فرمایا،جس نے ہمیں دھوکادیا،وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
اسی حدیث کوشریک نے عبداللہ بن عیسیٰ سے،انہوں نےجمیع بن عمیرسے،انہوں نے اپنے ماموں ابوبردہ سے،انہوں نےرسولِ اکرم سےروایت کی،ابن مندہ اورابوموسیٰ
نےذکرکیاہے۔
ابن اثیرلکھتے ہیں کہ اس ترجمے کوابنِ مندہ نے اسی طرح لکھاہے،جس طرح ہم لکھ آئے ہیں،اور ابوموسیٰ نے بھی بعینہٖ اسی طرح درج کیاہے،ہاں البتہ انہوں نے شریک
کی روایت کاتذکرہ نہیں کیا، پھر میں سمجھ نہیں سکا،کہ استدراک کیوں کیاگیاہے۔