امتہ اللہ دختر رزینہ،حضور ِ اکرم کی خدمات گزار تھیں،محمد بن موسٰی جرشی نے ان کا ذکر علیہ دختر کمیت کی روایت میں کیا ہے،ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے،ابو
نعیم کا کہنا ہے کہ ابن مندہ کو ان کے بارے میں وہم ہوا ہے،کیونکہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کی صحبت ان کی والدہ کو نصیب ہوئی،اور ان کی حدیث کو
ردیف را میں بیان کیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں،کہ ابنِ مندہ نے اس باب میں ابن ابی عاصم سے، انہوں نے عقبہ بن مکرم سے انہوں نے محمد بن موسٰی سے انہوں نے علیہ دختر کمیت سے،اُنہوں نے اپنی
والدہ سے،انہوں نے امتہ اللہ سے روایت کی، کہ حضور اکرم نے بنو قریظہ اور بنو نضیر سے جنگ کے موقعہ پر جناب صفیہ کو جو بطور جنگی قیدی گرفتار ہو گئی تھیں،آزاد
کر کے رزینہ کو انہیں بطورِ مہر دے دی تھیں۔