مولی محمد بن محمد الشہیر بہ عرب زادہ رومی: اپنے زمانہ کے علمائے فحول اور اکابر دہر میں سے صاحب تحقیق و تدقیق تھے،پہلے شہر بروسا پھر مدرسہ محمود پاشا واقعہ قسطنطنیہ پھر آٹھ مدارس میں سے ایک کے پھر مدرسہ سلیمانیہ میں مدرس مقرر ہوئے اخیر کو قاہرہ کی قضاء آپ کے سپرد ہوئی اور پچاس سال کی عمر میں ۹۶۹ھ میں آپ بحالت طغنای دریاکشتی میں سوار ہوئے کہ کی ا یک کشتی ٹوٹ گئی اور آپ شہید ہوگئے۔’’شیخ جہاں‘‘ تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصنیفات سے شح وقایہ و ہدایہ اور ہدایہ کی شرح عنایہ اور فتح القدیر اور سید کی شرح مفتاح اور مطول وغیرہ پر حواشی یادگار ہیں۔
(حدائق الحنفیہ)