اسماء،مقینۂ عائشہ،جعفر مستغفری نے ان کا ذکر کیا ہے،(مقینہ کے معنی مشاطہ کے ہیں ،جو دلہن کا بناؤسنگار کرتی ہے)اور لکھا ہے،بشرطیکہ ان کی روایت کردہ حدیث
درست ہو۔
ولید بن مسلم نے اوزاعی سے،انہوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے،انہوں نے کلاب بن تلاد سے،انہوں نے اسماء سے جو جناب عائشہ کی مشاطہ تھیں،روایت کی ،کہ جب ہم نے جناب
عائشہ کو رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلوت کے لئے بٹھایا،تو جلد ہی رسولِ کریم تشریف لے آئے،اور دودھ اور کھجور ہمیں عطافرمایا،اور کہاکہ کھاؤ اور
پیئو،ہم نے عرض کیا،یا رسول اللہ ہم روزے سے ہیں،آپ نے پھر فرمایا،فرمایا،کھاؤ،پیئو اور جھوٹ اور بھوک کو جمع نہ کرو،ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔