اسماءدختر مرشد الحارثیہ جو بنو حارثہ کی بہن تھی،ان کی حدیث دربارۂ استحاضہ ہے،حرام بن عثمان نے عبدالرحمٰن اور محمد پسرانِ جابر،انہوں نے اپنے والد سےروایت
کی،کہ اسماء دخترِ مرشد نے حضورِ اکرم صلیّ اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر گزارش کی ،یا رسول اللہ !مجھے اس دفعہ حیض میں ایسی صورت پیش آئی جو بیشتر
ازیں کبھی پیش نہیں آئی تھی،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، وضاحت کرو،انہوں نے کہا،طہر کے تین یا چار دن ہی گزرنےپائے تھےکہ پھر حیض جاری ہو گیا، چنانچہ
مجھے نماز ترک کرنا پڑی،حضور نے فرمایا،اگر پھر کبھی ایسی صورت پیش آجائے تو تین دن کے بعد غسل طہرکرلو،اور نماز ادا کرو،تینوں نے ذکر کیا ہے۔
ابوعمر کا قول ہے،کہ اسماء کی یہ حدیث درست نہیں،کیونکہ صرف حرام بن عثمان ہی اس کا راوی ہے، جوبالاجماع ضعیف ہے،امام شافعی کا قول ہے،کہ حرا م بن عثمان کی حدیث
حرام ہے۔