عزہ دختر خابل الخزاعیہ،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بیعت کی،یحییٰ بن محمد نے اجازۃً باسنادہ ابن ابو عاصم سے انہوں نے دحیم سے،انہوں نے ابن ابوفدیک
سے،انہوں نے موسیٰ بن یعقوب سے،انہوں نے عطابن مسعود الکعبی سے،انہوں نے اپنی پھوپھی عزہ سے روایت کی،کہ وہ بیعت کے لئے حضورِاکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،آپ نے
ان امور میں بیعت لی،کہ نہ تو ہم چوری کااور زناکاارتکاب کریں گی،اور نہ کسی کو ظاہراً اور اخفاءً دکھ دیں گی،ایذائے ظاہری کو تومیں سمجھتی تھی،یعنی قتل
ِاولاد،رہا ایذائے خفی،اس کے بارے میں نہ حضورِاکرم نے وضاحت فرمائی، اور نہ ہم نے دریافت کیا،یوں ازخود میرے دماغ میں خیال آیا کہ اس سے مراد اسقاط ہو سکتا
ہے، لیکن نہ تو ہمارے یہاں کوئی ایسا واقعہ پیش آیا،اور نہ میری پھوپھی کے یہاں جب تک وہ زندہ رہی، اورافسادالولد سے مراد الغیل بھی ہے،یعنی بحالت حمل بچے کو
دُددھ پلانا،یا بیوی سے جماع کرنا، تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن ابوعمر نے ان کے والد کا نام کامل لکھاہے،جیسا کہ ابنِ مندہ اور ابونعیم نے لکھاہے۔