بابا داؤد مشکوٰتی کشمیری: فقہ،حدیث،تفسیر،حکمت،معانی میں ید طولیٰ رکھتے تھے چونکہ مشکوٰۃ المصابیح آپ کو متنا واسناد احفظ تھی اس لیے آپ داؤد مشکوٰتی خطاب سے مخاطب ہوئے،تمام علوم عقلی و نقلی و فنون ظاہری ورسمی خواجہ حیدر چرغی سے حاصل کر کے واسطے کسب رموز باطن کے بابا نصیب لدین کی خدمت میں حاضر ہوئے اور مدت تک ان کی صحبت سے فیض حاصل کیا اور سلوک و مقامات میں عربی و فارسی تصنیفات کی اور کتاب اسرار الابراسادات عالیشان اور ذیشان کاشمیر کے حالات میں لکھی او اسرار الاشجار اور کتاب منطقل الطیر شیخ عطار کو منظوم کیا نیز خواجہ خاوند محمود نقشبندی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے علوم باطن کا کمال حاصل کر کے ۱۰۹۷ھ میں وفات پائی اور کاشمیر کے محلہ کند پورہ میں متصل عید گاہ کے مدفون ہوئے۔’’محدث زیب کشور‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)