بنوخشعم عمارہ بن عبدیاعبیدبنوخشعم کےایک شیخ سے،ابویاسرنےباسنادہ عبداللہ سے،انہوں نےاپنے والدسے،انہوں نےعفان سے،انہوں نے حمادبن سلمہ سے،انہوں نےداؤد بن
ابوہندہ سے، انہوں نےعمارہ سےروایت کی،کہ ایک بارہم دشمن کے علاقے میں داخل ہوگئے،پھرواپس آگئے، ہم میں ایک شیخ بھی تھا،ان میں حاجیوں کاذکرچھڑگیا،وہ
لڑپڑا،اوراس نے گالی دی،میں نے کہا، گالی مت دو،وہ تواللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرتاہے،اہلِ عراق سےامیرالمومنین کے حکم کےمطابق، اس نےکہایہ ان سب میں
بڑاکافرہے،میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتےہوئے سنا، اس فتنے میں پانچ فتنےاٹھیں گے،چارتوگزرچکے ہیں اورایک باقی ہےاوروہ فتنہ صیلم ہے،اوراےاہلِ
شام یہ تم میں ہوگا،اگرتجھےاس سےپالاپڑےاورتیرابس چلےتواسےروک دےاوردونوں فریقوں میں سے کسی کاساتھ نہ دے،ورنہ زمین میں سرنگ بنا،اوراس میں گھس جا،ابونعیم
نےاس کاذکرکیاہے۔