آپ حضرت شیخ نظام الدین ابوالموید قدس سرہ کی والدہ تھیں، ریاضت و عبادت میں بے نظیر تھیں، فقہیہ اور بزرگ تھیں۔
ایک بار دہلی میں بارش کی کمی سے خشک سالی ہوگئی، خلق خدا حضرت شیخ نظام الدین ابوالموید کی خدمت حاضر ہوئی، حضرت شیخ منبر پر تشریف فرما ہوئے، اللہ کے حضور میں التجائے باران کرتے وقت اپنی والدہ ماجدہ کا ایک پرانہ کپڑا اپنی جیب سے نکالا اور اپنے ہاتھوں پر رکھ لیا اور کہنے لگے اے اللہ اپنی نیک بندی کے اس کپڑے کی طفیل ہمیں نا امید نہ فرما اور بارش بھیج دے دعا کے فوراً بعد بادل کا ایک ٹکڑا نمودار ہوا اور شدید بارش ہوئی۔
حضرت بی بی سارہ کا سالِ وفات ۶۳۸ھ تھا، آپ کا مزار دہلی میں حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی قدس سرہ کے متصل ہے۔
رفت چوں سارہ زین جہان فنا گفت تاریخ رحلتش سرور
|
|
گشت در جنت خدا ولی قدس اللہ سرہ العالی ۶۳۸ھ
|
(حدائق الاصفیاء)