حضرت خواجہ گنجشکر کی بڑی بیٹی کا اسم گرامی بی بی مستورہ تھا۔ آپ آخری دم تک در پردۂ عفت و کرامت اور راز رہیں۔ آپکا عقد شیخ عمر الفاروقی سے ہوا تھا۔ آپکا ایک فرزند تھا جس کا اسم گرامی محمد تھا۔ لیکن ایام طفلی میں ہی انکا انتقال ہوگیا۔ رحمۃ اللہ علیہ۔
دوری دختر نیک اختر کا اسم گرامی بی بی شریفہ تھا جو نہایت ہی عبادت گذار اور متقی وپرہیزگار تھیں۔ آپ جوانی ہی میں بیوہ ہوگئی تھیں۔ اور پھر کبھی شادی نہ کی۔ بلکہ مشغول بحق رہیں حضرت خواجہ گنجشکر قدس سرہٗ فرمایا کرتے تھے کہ اگر عورت کو خلافت دینا جائز ہوتا تو ہم شریفہ کو خلافت دیتے۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آپ کی نسبت کن کے ساتھ ہوئی تھی۔ صاحب اخبار الاخیار کا خیال ہے کہ آپکا عقد نکاح شاید حضرت خواجہ علی احمد صابر کلیری قدس سرہٗ سے ہوا تھا۔
تیسری دختر کا اسم گرامی بی بی فاطمہ تھا۔ آپ کا عقد نکاح حضرت شیخ بدر الدین اسحاق سے ہوا تھا۔ جو صحیح النسب سید اور حضرت خواجہ گنجشکر کے خلفاء کبار میں سے تھے۔آپ کے دو صاحبزادے تھے۔ ایک خواجہ محمد دوسرے خواجہ موسیٰ۔ یہ دونوں صاحب زادگان حضرت سلطان المشائخ کے مرید ہوئے اور آپ کی حسن تربیت سے اعلیٰ مراتب کو پہنچے۔
(اقتباس الانوار)