فارعتہ دختر اسعد بن زرارہ انصاری،ان کے والد ابوامامہ اسعد نے ،فارعتہ اور ان کی دو بہنوں حبیبہ اور کبشہ کو حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی کفالت میں
دیا،اور آپ نے فارعتہ کو نبیط بن جابر سے جو بنومالک بن نجار سے تھابیاہ دیا۔
ابومنصور بن مکارم بن احمد بن سعد المؤدب نے باسنادہ معافی بن عمران سے،انہوں نے ابوعقیل سے، انہوں نے بہیہ سے،انہوں نے جناب عائشہ سے روایت کی،کہ ہمیں انصار
کی ایک یتیم لڑکی نے بُلابھیجا جب ہم اس کے یہاں سے لوٹ کرآئے،تو حضورِاکرم نے پوچھا،تم نے وہاں کیا کہاتھا، عرض کیا،ہم نے انہیں سلام کہا،اور واپس آگئے،آپ
نے فرمایا،انصار شعر کو پسند کرتے ہیں، تمہیں چاہیئے تھا،کہ انہیں یوں مخاطب کرتے۔
اَتَینَاکُم،اَتَینَاکُم،فَحَیُّونَانُحیِیکُم،ہم تمہارے پاس آئے ہیں،ہم تمہارے پاس آئے ہیں، تم ہمیں خوش آمدید کہو،ہم تمہیں خوش آمدید کہیں گے۔
یہ یتیم لڑکی فارعتہ دختر اسعد بن زرارہ تھی۔