فاطمہ دختر حارث بن خالد بن صخربن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ قرشیہ تیمیہ!ان کی والدہ کا نام ریطہ وخترحارث بن جبلہ تھا،یہ خاتون اور ان کی دو بہنیں زینب اور
عائشہ حبشہ میں پیدا ہوئیں،واپسی پر راستے میں زہریلا پانی پینے سے سوائے فاطمہ کے سب مرگئے،ابوعمراور موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔
فاطمہ دختر جیش بن مطلب بن اسد بن عبدالعزی قرشیہ اسدیہ،یہ وہ خاتون ہیں جنہوں نے حضورِ اکرم سے استحاضہ کے بارے میں سوال کیا تھا،کئی راویوں نے باسنادہم محمد
بن عیسیٰ سے ،انہوں نے ہناد سے،انہوں نے وکیع ،عبدہ اور ابومعاویہ سے،انہوں نے ہشام بن عروہ سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سےروایت
کی،کہ فاطمہ دختر جیش حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور پوچھا،یارسول اللہ،میں ایسی عورت ہوں کہ جب حیض شروع ہوجائے،تو ختم نہیں
ہوتا،کیا میں نماز چھوڑے رکھوں،فرمایا ،یہ حیض نہیں ،بلکہ گندا پانی ہے،جب حیض شروع ہو تو نماز چھوڑدو،اور جب ختم ہوجائے،تو نماز پڑھنا شروع کردو،اور نماز سے
پہلے غسل کرو،تینوں نے ذکر کیاہے۔