فاطمہ دختر شیبہ بن ربعیہ،یہ خاتون ہند دختر عتبہ بن ربعیہ کی عمزاد تھیں،اور عقیل بن ابوطالب کی زوجہ،غزوۂ حنین میں جب حضرت علی بعد از فتح اپنے گھر واپس آئے
تو ان کی تلوار خون سے لتھڑی ہوئی تھی،بیوی نے پوچھا،میدان جنگ سے بطور غنیمت کیا لائے ہو،انہوں نے ایک سوئی انہیں دی،یہ لو،اس سے کپڑے سیاکرنا،اتنے میں منادی
کی آواز ان کے کان میں پڑی،کہ اگرکسی نے تاگا یاسوئی بھی مال غنیمت سے اٹھائی ہو تو واپس کردی جائے،حضرت علی نے سوئی واپس کردی۔
ابن ہشام نے زید بن اسلم سے،انہوں نے اپنے والد سے اس خاتون کے بارے میں یہ روایت بیان کی واقدی کہتے ہیں،کہ سوئی کا واقعہ فاطمہ دخترِ ولید بن عتبہ کے بارے میں
ہے،جوعقیل کی زوجہ تھیں،لیکن ابن ابی ملیکہ او رابن ابی حسین سےمروی ہے کہ عقیل کی بیوی فاطمہ دخترعتبہ بن ربعیہ تھیں،جو ہند کی بہن تھیں غسانی نے ان کا ذکرکیا
ہے،اور ابوعمر پر استدراک کیاہے۔