فاطمہ خزاعیہ،ابوبکر بن عاصم نے "الوحدان"میں( اور طبرانی نےبھی انہیں صحابیات میں شمار کیا ہے)یحییٰ سے اجازۃً باسنادہ،انہوں نے احمد بن عمر سے ،انہوں نے
عبداللہ بن محمد بن سالم القزاز سے،انہوں نے عنبسہ بن عبدالواحد بن سعید بن عاص بن امیہ سے،انہوں نے صالح بن ابواخضر سے،انہوں نے زہری سے،انہوں نے دختر حارث اور
فاطمہ خزاعیہ سے روایت کی کہ حضورِاکرم انصارکی ایک خاتون کے پاس عیادت کرنے کو گئے،دریافت فرمایا،کہو کیا حال ہے،انہوں نے جواب دیا ،بخیرہوں،لیکن تپ ہوگیاہےآپ
نے فرمایا،تو صبر کر کیوں کہ یہ گناہوں کو اس طرح مٹادیتاہےجس طرح آگ لوہے کے زنگ کو جلا دیتی ہے،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔