شاہ عبد القادر المتخلص بہ مہربان المعروف بہ فخری: فقیہ،محدث، مفسر، صوفی،جامع علوم نقلیہ و عقلیہ تھے۔آپ کے بعض اسلاف نیشاپور سے قصبہ کنتور مضافات لکھنؤ میں آئے اور آپ کے والد سید شریف الدین[1]خان نے ارنگ آباد میں اقامت اختیار کی اور شہر روضہ کی قضائ ان سے مختص ہوئی جہاں آپ ۱۱۴۳ھ میں پیدا ہوئے،قرآن کو یاد کیا اور کتب فقہ،حدیث،تفسیر تصوف،معقولات سے ماہر کامل ہوکر طریقہ قادریہ کا خرقہ پہنا اور تدریس و افادہ وہدایت عباد اور تکمیل زہاد میں اپنی عمر کو صرف کیا اور اخیر عمر میں مدارس میں جاکر اقامت اختیار کی جہاں ۱۲۰۴ھ یا ۱۲۰۵ھ میں وفات پائی اور میلاد پور واقع مضافات مدارس کی خانقاہ میں دفن کیے گئے۔ تاریخ وفات آپ کی ’’شیخ مرحوم‘‘ یا ’’فخر اہل حسن مقال‘‘ ہے۔
1۔ قاضی سید عبد القادر بن سید شرف الدین ۱۱۵۱ھ میں پیدا ہوئے۔شیخ فخر الدین نائطی اور قاضی شیخ اسلام خاں سے علم حاصل کیا۔آپ کی تصنیفات کی تعداد پچاس سے زائد ہے جن میں سے اصل الاصول فی تطبیق المنقول بالمعقول کحل الجواہر،مفتاح المعارف،شرح مثنوی معنوی اور عربی وفارسی اشار کا دیعان مشہور ہیں۔۱۲۰۴ھ میں بمقام میلا پور وفات پائی اور وہیں دفن ہوئے۔(نزہۃ الخواطر) (مرتب)
(حدائق الحنفیہ)