فریعہ دختر مالک بن سنان جو ابوسعید خدری کی بہن تھی،ہم ان کا نسب پہلے انکی بہن کے ترجمے میں لکھ کر آئے ہیں،ایک روایت میں ان کانام فارعہ مذکور ہے،بیعت رضوان
میں موجود تھیں،ان کی والدہ حبیبہ دختر عبداللہ بن ابی سلول تھیں۔
ابو احمد بن سکینہ نے باسنادہ ابو داؤد سے انہوں نے عبداللہ بن مسلمہ قعتبی سے انہوں نے مالک سے،انہوں نے سعد بن اسحاق بن کعب بن عجرہ سے،انہوں نے ان کی پھوپھی
زینب دختر کعب بن عجرہ سے روایت کی،کہ فریعہ دختر مالک بن سنان حضوراکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،کہ آپ سے اپنے خاندان بنو خدرہ میں لوٹ جائیں،کیونکہ ان کا
خاوند اپنے غلاموں کی(جو بھاگ گئے تھے)، تلاش میں نکلا تھا،وہ وادی قدوم کے کنارے پر پہنچے تھے،کہ اس نے انہیں جا لیا،انہوں نے اس قتل کردیا،فریعہ کہتی ہیں کہ
میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مکے چلے جانے کی اجازت مانگی،کیونکہ نہ تو میرے لئے رہنے کا مکان تھا،اور نہ نفقہ تھا،آپ نے فرمایا،ٹھیک ہے،میں واپس
ہوئی،ابھی حجرے یا مسجد ہی کے پاس تھی کہ آپ نے مجھے بلا بھیجا،دریافت فرمایا،تُو نے کیا کہا تھا،میں نے اپنے خاوند کے بارے میں واقعہ بیان کیا،آپ نے
فرمایا،تم اپنے گھرہی میں ٹھہرو،تاک مدت پوری ہوجائے،چنانچہ میں نے عدت کے چار مہینے اور دس دن پورا کئے،جب عثمان بن عفان کی خلافت کا زمانہ آیا،تو انہوں نے
مجھے بلا بھیجا،میں نے انہیں بتایااور خلیفہ نے اس کے مطابق فیصلہ کیا،تینوں نے ذکرکیا ہے۔