غزیلہ یا غزیہ دختر جابر بن حکیم دوسیہ ام شریک یہ وہی خاتون ہیں،جنہوں نے اپنا نفس ہبتہً پیش کیا تھا بقول ابو نعیم و ابوعمریہ صحابیہ بنونجار سے انصاریہ
تھیں،ان سے جابر بن عبداللہ اور سعید بن مسیب وغیرہ نے روایت کی ہے۔
ابن لہیعہ نے ابوالزبیر سے انہوں نے جابر سے ،انہوں نے ام شریک سے روایت کی کہ انہوں نے رسولِ اکر م کو یہ فرماتے سنا،کہ لوگ دجال کے ڈر سے بھاگ کر پہاڑوں میں
روپوش ہوجائیں گے، میں نے عرض کیا یارسول اللہ،عرب اس وقت کہاں ہوں گے،فرمایا،اس وقت ان کی تعداد تھوڑی ہوگی،تینوں نے ذکر کیا ہے۔
ابوعمر کے بقول یہ خاتون ام شریک عامریہ کے علاوہ اور خاتون ہیں،اور ان دونوں میں سے ایک نے اپنا نفس حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہبہ کیاتھا،لیکن ان کی یہ
بات مشکوک ہے،ہم ان کا ذکر پھر کنیتوں کے تحت لکھیں گے،حقیقت یہ ہے کہ جس خاتون نے اپنا نفس حضورِ اکرم کو بخشا تھا،اس کے بارے میں اہل علم کا کافی اختلاف ہے۔