ہالہ دختر خویلد بن اسد بن عبدالعزی قرشیہ اسدیہ ،جناب خدیجتہ الکبریٰ کی ہمشیرہ تھیں،جناب عائشہ کی حدیث میں ان کا ذکر آتا ہے۔
مسمار بن عبدالعزیز بن عویس اور ابوالفرح محمد بن عبدالرحمٰن وغیرہ نے باسنادہم محمد بن اسماعیل سے،انہوں نے اسماعیل بن خلیل سے،انہوں نے علی بن مہر سے،انہوں نے
ہشام بن عروہ سے،انہوں نےاپنے والد سے ،انہوں نے عائشہ سے روایت کی ،کہ ایک دفعہ ہالہ جناب خدیجہ کی ہمشیرہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملنے آئیں،ان کے
آنے سے آپ کو خدیجہ یاد آگئیں،اور آپ پر خوشی اور مسرت طاری ہوگئی،اور فرمایا،اے اللہ تو ہالہ کو اپنی برکتوں سے نواز،جس سے وہ بیحد مسرور ہوئیں جناب عائشہ
نے کہا،یارسول اللہ ،آپ قریش کی ایک بڑھیا کوجس کے گال سُرخ تھے اور جسے مرے زمانہ گزر چکا ہے،کیوں یاد فرماتے ہیں،حالانکہ اللہ نے آپ کو اس سے بہتر بیویاں
عطا کیں ہیں،ابو مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔
ابنِ اثیر لکھتےہیں ،کہ ہالہ کا جونسب اوپر بیان ہواہے،وہ ابوالعاص بن ربیع کی والدہ کا نسب ہے،نیز جناب خدیجتہ الکبریٰ کی کوئی بہن ا س نام کی نہیں تھی،واللہ
اعلم۔