حبیبہ دختر ابو تجراۃ الشیبتیہ العبدریہ،از بنو عبدالدار،یہ مکی خاتون تھیں،ابو یاسر نے باسنادہ تا عبداللہ، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے یونس سے ، انہوں نے
عبداللہ بن مؤمل سے ، انہوں نے عمر بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے عطأ سے،انہوں نے صفیہ دخترِ شبیر سے ، انہوں نے حبیبہ سے روایت کی،کہ ہم دار ابو حسین میں قریش
کی چند عورتوں کے ساتھ داخل ہوئے،اور حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم صفا اور مروہ میں سعی فرمارہے تھے اور آپ کی ازار تیز رفتاری کی وجہ سے ہوا سے پھیل
رہی تھی،اور حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم صحابہ سے فرما رہے تھے،تیز تیز چلو کہ قرآن میں یہی حکم آیا ہے۔
ابو عمر کہتے ہیں کہ یہ حدیث تملک شیبیہ کی حدیث سے مِلتی جلتی ہے،جو اِن سے صفیہ دختر شیبہ نے روایت کی،لیکن اس کے اسناد میں عبداللہ بن مؤمل پر کچھ گڑ بڑ
ہے،تینوں نے ذکر کیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں کہ ابو عمر نے اس خاتون کو تملک شیبیہ سے مختلف قراردیا ہے، لیکن ابن مندوہ اور ابو نعیم نے ایسا طریقہ اپنایا ہے، جس سے ان کے عندئیے کا پتہ
نہیں چل سکتا،لیکن میرا خیال یہ ہے،کہ دونوں ایک ہیں، البتہ ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،واللہ اعلم۔