حافظ امان اللہ بن نور اللہ بن حسین بنارسی: منقول و معقول میں ماہر اور فروع واصول میں متجر قرآن کے حافظ تھے،شاہ عالمگیر کی طرف سے صدارت لکھنؤ پر مقرر ہوئے۔ان دنوں میں قاضی محب اللہ بھی وہاں قاضی تھے جس سے آپ کے اور ان کے درمیان اکثر مباحثے و مناظرے جاری رہتے تھے۔آپ نے اصولِ فقہ میں کتاب مفسر نام تصنیف کی اور خود ہی اس کی شرح محکم الاصول نام لکھی۔علاوہ ان کے حاشیہ تفسیر بیضاوی،ھاشیہ عضدی،حاشیہ تلویح،حاشیہ قدیمہ، حاشیہ شرح مواقف،حاشیہ حکمۃ العین،حاشیہ شرح عقائد دوانی،ھاشیہ رشیدیہ درباب مناظرہ،محاکمہ مابین امیر باقر استر آبادی و ملا محمود جونپوری دربارہ مسئلہ حدوث دہری یادگارِ زمانہ ہیں۔وفات آپ کی ۱۱۳۳ھ میں ہوئی۔ ’’آرائش کاخ‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)