علامہ حافظ تاج محمد بن کھونھارو گوٹھ کڑیو غلام اللہ (تحصیل خیر پور ناتھن شاہ ضلع دادو) میں ۱۸۱۹ء کو تولد ہوئے
تعلیم و تربیت:
تعلیم کا آغاز گوٹھ ستانی چانڈیو میں مولان اسعد اللہ ستانی چانڈیو سے کیا۔ اس کے بعد ہالا میں درگاہ حضرت مخدوم نوح علیہ الرحمۃ کے مدرسہ میں ایک عرب قاری صاحب کے پاس قرآن پاک تجوید کے ساتھ حفظ کیا۔ اس کے بعد کراچی چلے آئے۔ کہا جاتا ہے کہ ہالا سے کراچی تک بغیر کسی سواری کے پا پیادہ آئے تھے۔ یہاں مولان امحمد عثمان نورنگ زادہ معلم سندھ مدرسۃ الاسلام کراچی کے والد ماجد کے پاس علم تجوید حاصل کرنے کے بعد گوٹھ سستانی واپس آئے اور علامہ سعد اللہ کے پاس بقیہ درسی نصاب مکمل کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔
بیعت:
آپ قطب زمانہ شیخ المشائخ حضرت سید محمد پنھل شاہ راشدی علیہ الرحمۃ (درگاہ شریف بت سرائی تحصیل میہڑ) سے سلسلہ عالیہ قادریہ راشدیہ میں بیعت ہوئے۔ (بروایت مولانا فقیر مختار احمد قاسمی چانڈیو، دادو)
درس و تدریس:
بعد فراغت آبائی گوٹھ کڑیو غلام اللہ میں مدرسہ قائم فرما کر درس و تدریس کا سلسلہ تاحیات جاری رکھا۔
شاعری:
مولانا تاج محمد بڑے شاعر، درویش صفت عالم، بے ریا فقیر، نہایت حلیم طبع، خوش مزاج، متوکل، صابر و شاکر اور عاشق رسول ﷺ تھے۔ آپ کی شاعری پر کوئی کام نہ ہوا۔ نہ جمع کیا گیا اور نہ ترتیب دی گئی لیکن آپ کے شاگردوں کے پاس نمونہ کلام محفوظ ہے۔ آپ کی شاعری حمد، مناجات، نعت، مولود ، کافی، منقبت اور مداح وغیرہ صنف پر مشتمل ہے۔
اولاد:
آپ کو چار بیٹے اور دو بیٹیاں تولد ہوئیں۔ تیسرے نمبر پر صاحبزادے مولانا محمد اسحاق نے دینی تعلیم حاصل کی اور آپ کی مشن کو جاری رکھا اور تلامذہ میں بھی آپ کا صاحبزادہ محمد اسحاق نامور ہے۔ (الرحیم ، جون ۱۹۷۳ئ)
عادات و خصائل:
آپ نہایت حلیم طبع، خوش مزاج، متوکل اور صابر و شاکر شخصیت کے مالک تھے۔ کھانا پینا اوڑھنا بچھونا سادہ تھا۔ بلا معاوضہ درس و تدریس کی خدمات انجام دیں ۔ کہتے ہیں کہ آپ دوران درس اس طرح بے خود ہو جاتے کہ دنیا و مافیہا سے بے نیاز ہوجاتے، جب تک ساٹھ ستر طلباء کا درس ختم نہ ہوتا آپ دوسرا کام نہیں کرتے حتیٰ کہ کھانا پینا بھی تناول نہیں فرماتے۔ اس کے علاوہ شب بیداری میں بھی مشہور تھے۔ نماز تہجد میں ہمیشہ پانچ پارے تلاوت کرتے تھے۔ بعد نماز ظہر حفظ کی کلاس لیتے تھے۔ بعد نماز عصر دلائل الخیرات کا مقرر وظیفہ پڑھتے تھے۔ بعد نماز عشاء کثر سے درود شریف پڑھتے تھے۔
(احمد خان آصف مصرانی بلوچ، الرحیم جون ۱۹۷۳ئ)
وصال:
مولانا حافظ تاج محمد نے ۱۹۴۱ئ/۱۳۶۰ھ کو ۹۳ سال کی عمر میں انتقال کیا۔ سید بارن شاہ شہید کے قبرستان میں مدفون ہوئے (ماخوذ : سندھ جو شمالی کا چھو، ۳۸۳، مطبوعہ ماڈو ضلع دادو)
(انوارِعلماءِ اہلسنت سندھ)