حاجی عبد الولی طرخانی: عالم فاضل،محدثِ کامل تھے۔اپنے وطن طرخان واقع بلاد ترکستان سے مکہ معظمہ میں گئے اور بعد ادائے حج کے مدینہ منورہ میں پہنچے اور وہاں مدرسہ دار الشفاء میں حلقہ درس شیخ ابو الحسن سندی میں داخل ہوکر روایت کتب حدیث و تفسیر کی اجازت حاصل کی اور وہاں سے مراجعت فرماکر کاشمیر میں آئے اور تتمۃ الحواشی ملا یوسف کو سچ کو بطور تحفہ کے شیخ الاسلام مولاناقوام الدین محمد کی خدمت میں گزارنا اور روایت کتب حدیث و تفسیر کی اجازت ان کو دی اور کچھ عرصہ تک ان کے مکان میں رہے۔آخر الامر ۱۱۷۰ھ میں موضع میں سو کھ جیون نے آپ کو شاہزادہ بلخ کی تہمت میں شہید کردیا کہتے ہیں کہ آپ کا سرتن سے جدا اخیر رات تک خدا کے ذکر میں مشغول رہا جب صبح ہوئی تو اس نے خاموشی اختیار کی۔’’شمع مشہور دہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)