ہمینہ دختر خالد یا خلف بن اسعد بن عامر بن بیاضہ بن سبیع بن جعثمہ بن سعد بن ملیح بن عمرو بن ربیعہ خزاعیہ،ایک روایت میں ہمینہ دختر خلف ہےاور یہی درست ہے،یہ
خاتون عبداللہ بن خلف کی (جو طلحہ الطلحات کے والد تھے)ہمشیرہ تھیں،اپنے شوہر خالد بن سعید بن عاص کے ساتھ حبشہ کوہجرت کی،وہاں ان کے دو بچے سعید اور امہ
پیداہوئے،وہاں انہوں نے امتہ الزبیر بن عوام سے نکاح کیا، اور خالد اور عمر دولڑکے پیدا ہوئے،وہاں منجاب بن حارث نے زیاد بن عبداللہ البکائی سے،انہوں نے ابن
اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ خالد بن سعید اور ان کی زوجہ ہمینہ کانام لیا ہے،ابو نعیم اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔
ابنِ اثیر نے ان کا نسب بربنائے شک خالد یا خلف لکھا ہے،اور ابونعیم نے بغیر از شک خالد لکھاہے، اوردونوں نے یہ روایت ابن اسحاق سے بواسطئہ بکائی بیان کی
ہے،ہماری اسناد ابنِ ہشام از بکائی ازابنِ اسحاق میں خلف مذکور ہے،اور یہی درست ہے،کیونکہ ان کا نسب اس کا فیصلہ کرتا ہے،اور وہ طلحہ الطلحات کی پھوپھی ہیں،اور
طلحہ عبداللہ بن خلف کے بیٹے ہیں نہ کہ خلاف کے۔
اسی طرح ان کے نام کے بارے میں بھی اختلاف ہے،امیمہ اور امنہ کی روایت بھی ہے،جیسا کہ ہم پہلے بیان کر آئے ہیں۔