ہزیلہ دختر حارث بن حزن ہلالیہ،ام المومنین میمونہ کی ہمشیرہ تھیں،بقولِ جعفر یہ ام حفید کا نام ہے، یہ وہ خاتون ہیں ،جنہوں نے جناب میمونہ کو گوہ،پنیر اور گھی
بطور تحفہ پیش کیا تھا،انہوں نے ایک بدو سے نکاح کیاہواتھا،قعتبی نے مالک سے،ا نہوں نے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن ابو صعصعہ سے ، انہوں نے سلیمان بن یسار سے
روایت کی،کہ حضورِاکرم میمونہ دختر حارث کے گھر تشریف لے گئے تو انہوں نے گوہ،جس میں انڈے بھی تھے پیش کیا،دریافت فرمایا،یہ اشیاء کہاں سے آئی ہیں، انہوں نے
کہا میری بہن ہزیلہ نے بطور تحفہ بھیجی ہیں،حضورِاکرم کے ساتھ عبداللہ بن عباس اور خالد بن ولید بھی تھے آپ نے انہیں کھانے کو کہا،انہوں نے دریافت کیا آپ نہیں
کھائیں گے، آپ نے فرمایا خدا کی طرف سے مجھے کِسی قاصد کا انتظارہے،تینوں نے ذکرکیاہے۔