2015-11-11
شہدائے کربلا
1637
| سال | مہینہ | تاریخ |
یوم وصال | 0061 | محرم الحرام | |
اِن کی کنیت ابو قریہ، القاب قمر بنی ہاشم، سقائے اہل بیت عقدہ کشا، علمدار حسینی، تھے، ۲۷ھ میں متولد ہوئے، والدہ ماجدہ کے علاوہ ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ کا دودھ بھی پیا تھا، خواجہ حسن بصری تابعی رحمۃ اللہ علیہ بھی اِن کے رضاعی بھائی تھے، انہوں نے تیرہ سال تک اپنے والدِ بزرگوار حضرت امیر رضی اللہ عنہ کو آغوش میں تربیت پائی، نہایت حَسین و جمیل و شجاع تھے، بیعتِ طریقت اپنے بھائی حضرت امام حسین رضی اللہ سے تھی، معرکہٰ کر بلا میں انہیں کے ہمرکاب تھے علم جنگ انہیں کے ہاتھ میں تھا، نہایت جوانمردی سے مقاتلہ کیا، اور چوتیس (۳۴) سال کی عمر میں بمعیّتِ حضرتِ امامِ ثالث رضی اللہ عنہ جمعہ دہم محرم ۶۱ھ کو زید بن رقاد الجہنی اور حکیم بن طفیل سنبسی کے ہاتھ سے شہید ہوکر میدانِ کربلا میں مدفون ہوئے۔ [۱] [۱۔ نسب نامہ رسول مقبول و سیرۃ العلی ۱۲]
ان کے چار بیٹے عبید اللہ المدنی اور حسن اور معاویہ اور محمد تھے، عبید اللہ سے اِن کی نسل چلی ہے، اِن کی اولاد بنام ساداتِ علوی عبّاسی مشہور ہے، اور ممالکِ مصر، ایران، یمن، سمر قند، ہندوستان میں بکثرت آباد ہے۔ [۱] [۱۔ نسب نامہ رسول مقبول و سیرۃ العلی ۱۲]
اِن کی اولاد میں سے حضرت عون قطب شاہ بغدادی قطب الہند (متوفی شب جمعہ سوم رمضان ۵۵۶ھ) مشہور مجاہد گذرے ہیں، ابن یعلےٰ قاسم (متوفی ۴۷۳ھ) بن حمزہ ثانی (متوفی شبِ جمعہ ۷؍ محرم ۳۹۰ھ) بن طیّار (متوفی ۳۳۰ھ) بن قاسم (متوفی شب جمعہ ۱۱؍ جمادی الآخر ۳۲۳ھ) بن علی (متوفی ۲۴۵ھ) بن جعفر (متوفی ۲۲۰ھ) بن حمزۃ الاکبر (متوفی ۱۹۰ھ) بن حسن (متوفی ۱۸۰ھ) بن عبید اللہ المدنی (متوفی چہار شنبہ ۲۷؍ شوال ۱۲۰ھ) بن حضرت عبّاس علمدار رحمہم اللہ۔ [۱] [۱۔ زاد الاعوان بحوالہ میزان قطبی و میزان ہاشمی ۱۲]
مؤلفِ کتابِ ہذا راقم الحروف فقیر ابو الرّیاض شریف احمد شرافت عافاہ اللہ کا سلسلہ نسب بھی اِسی خاندان علوی عبّاسی قطب شاہی میں منتہی ہوتا ہے۔
(شریف التواریخ)