حضرت ابو عبداللہ محمد داستانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
اسم گرامی محمد بن علی داستانی تھا۔ لقب شیخ المشائخ پایا۔ آپ کی نسبت تین واسطوں سے شیخ عمر بسطامی جو حضرت شیخ بایزید بسطامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے خواہر زادہ اور خلیفہ تھے سے ملتی ہے۔ حضرت ابوالحسن خرقانی کے احباب میں سے تھے۔ ظاہری اور باطنی علوم میں ماہر تھے۔ شیریں کلام اور خوش بیان تھے۔
حضرت داتا گنج بخش اپنی کتاب کشف المحجوب میں لکھتے ہیں کہ میں نے حضرت شیخ ہیتی سے جو آپ کے احباب میں سے تھے۔ سنا ہے۔ کہ ایک دفعہ بسطامی میں مکڑی کا طوفان امڈ آیا۔ مکڑی تمام درخت اور فصلیں چاٹ گئی۔ اور بسطام کے نواح و مضافات مکڑی کے لشکروں سے سیاہ ہوگئے۔ لوگ چلا اٹھے۔ اس طرح ہر طریقہ سے مکریوں کو اڑارہے تھے۔ حضرت شیخ نے دریافت کیا کہ یہ کیا شور و غوغا ہے۔ لوگوں نے مکڑی کے بارے میں بتایا۔ تو آپ چھت پر آئے اور آسمان کی طرف نظریں اٹھائیں مکڑی کا لشکر زمین سے اڑنے لگا۔ اور دیکھتے دیکھتے زمین خالی ہونے لگی چند لمحوں بعد بسطام کی زمین صاف ہوگئی۔ فصلیں اور درخت محفوظ ہوگئے۔
آپ ماہ رجب ۴۱۶ھ میں فوت ہوئے۔
شد چو از دنیا بفردوس بریں
یار حق محمود سالش داں و نیز
۴۱۶ھ
شیخ حق آگاہ محمد بن علی
ہادی عبداللہ محمد بن علی
۴۱۶ھ
(خزینۃ الاصفیاء)