ابوالعریان محاربی یا سلمی رضی اللہ عنہ
ابوالعریان محاربی یا سلمی،ابوموسیٰ نے کتابتہً ابوغالب سے،انہوں نے ابوبکرسے،انہوں نے ابوالقاسم طبرانی سے،انہوں نے علی بن عبدالعزیز سے(ح) ابوموسیٰ کہتے ہیں،ہم نے حسن سے، انہوں نے احمد سے،انہوں نے محمد بن احمدبن حسن سے،انہوں نےحسن بن حسن حربی سے، انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے ابوخلدہ سے روایت کی،کہ انہوں نے ابن سیرین سے کہا،کہ جب میں نمازپڑھتاہوں،تومجھے یاد نہیں رہتاکہ میں نے دورکعتیں پڑھی ہیں یا چار،انہوں نے جواب میں کہا،کہ مجھ سے ابوالعریان نے بیان کیا کہ ایک دن حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا کرگھرتشریف لے گئے،ہم میں ایک درازدست آدمی تھا،جسے حضورذوالیدین کہتے اس نے عرض کیایارسول اللہ!آپ نے نماز میں قصرکی ہے یا بھول ہوگئی،فرمایا،نہ قصر کیا ہے نہ بھول ہوئی ہے،اس نے کہا،آپ سے بھول ہوئی ہے،چنانچہ وہ آگے بڑھا،دورکعتیں ادا کیں،پھرسلام پھیرکر تکبیرکہی، سجدہ اداکیا پہلے سجدے کی طرح ،یا ذرا طویلتر،پھرتکبیرکہہ کرسراٹھایا،پھرتکبیرکہہ کرسجدہ کیا،پہلے سجدے کی طرح یاذرا طویل تر،لیکن محمد کو یاد نہیں رہا،کہ آیا اس نے سلام پھیراتھایانہ۔
ابوعمرلکھتے ہیں کہ ایک روایت میں ابوالعریان کی بجائے ابوہریرہ کانام آیا ہے اور صرف ابوخلدہ ہی اس کے قائل ہیں،اوران کانام ابوالعریاہیثم بن اسود النخعی مذکورہےجن سے طارق بن شہاب احمسی اورعبدالملک بن عمیرنے روایت کی ہے،کوفی تھے،بعض نے بصری لکھاہے۔
سفیان بن عینیہ نے عبدالملک بن عمیر سے روایت کی کہ عمروبن حریث،ابوالعریان کی عیادت کو گئے،پوچھاکیاحال ہے؟ابوالعریان نے جواب دیا،دیکھتے نہیں ہو،کہ جن چیزوں کی سیاہی مجھے مرغوب تھی وہ سفید ہوگئی ہیں اور جن کی سفیدی مجھے پسند تھی وہ سیاہ ہوگئی ہیں،اوراسی طرح جن اعضاکومیں مضبوط رکھنا چاہتا تھا وہ نرم پڑگئے ہیں۔
۱۔اسمع انبئک بایات الکبر تقارب الخطو وسوء فی البصر
ترجمہ۔سنو،میں تمہیں بڑھاپے کی علامتیں بتاتاہوں،قدم چھوٹے ہوجاتے ہیں اور آنکھوں میں خرابی ہوجاتی ہے۔
۲۔قلۃ الطعم اذا الزاد خصر وکثرۃ النسیان فیما یذکر
ترجمہ۔جب کھانالایاجائے،توبھوک کم ہو،اورجوباتیں یادرکھنے کی ہوں وہ بہ کثرت بُھول جائیں۔
۳۔وقلۃ النوم اذااللیل اعتکر نوم العشاء وسعال فی السحر
ترجمہ۔اورجب رات تاریک ہوجائے،تونیند غائب ہوجائے،عشاکے وقت نیند کا حملہ ہوجائے اور سحرکے وقت کھانسی کا۔
۴۔وترکی الحسناء و فی قبل الطھر والناس یبلون کما تبلی الشجر
ترجمہ۔اورخوبصورت عورتوں سے ایام ماہواری سے پہلے کنارہ کشی اور جس طرح درخت پرانے ہوجاتے ہیں،آدمی بھی پراناہوجاتاہےتینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱۰۔۱۱)