حضرت ابو حامد محمد بن محمد عمیدی سمرقندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
محمد بن محمد بن محمد عمیدی سمر قندی: ابو حامد کنیت اور رکن الاسلام لقب تھا۔مذہب و خلاف خصوصاً علم مناظرہ میں امام تھے،آپ ہی نے بخلاف متقدمین کے اپنی تصنیف میں علم خلاف کو جدا کیا،آپ منجملہ ان چار ارکان کے ہیں جنہوں نے رضی الدین نیشا پوری سے علم خلاف حاصل کیا جن میں سے ہر ایک رکن کے نام کے ساتھ مشہور ہوا،جن میں سے ایک رکن الدین عمیدی دوسرا رکن الدین طاؤسی،تیسرا رکن الدین امام زادہ چوتھے کا نام صاحب خلکان لکھتے ہیں کر یاد نہیں۔ عمیدی نے فن خلاف میں ایک کتاب ’’طریقہ‘‘ نام تصنیف کی جو فقہاء کے نزدیک مشہور معروف ہے اور ایک کتاب’’ارشاد‘‘ تصنیف کی جس کی شرح قاضی شمس الدین ابو العباس احمد خوئی بن خلیلل فقیہ شافعی اور نجم الدین مرندی اور بدر الدین مراغی وغیرہ جماعت علماء و فضلاء نے کی اور نیز ایک ’’نفائس‘‘ نام کتاب تصنیف کی جس کو شمس الدین ابو العباس احمد خوئی نے مختصر کیا ار نام اس کا عرائس النفائس رکھا۔عمیدی سے ایک جماعت نے استفادہ کیا جن میں سے ایک نظام الدین احمد بن جمال الدین بن ابی المحامد محمود بن احمد بن عبد السید بخاری حنفی المعروف بہ حصیری ہیں۔
وفات آپ کی بخارا میں چار شنبہ کی رات ۹؍جمادی الاخریٰ ۶۱۵ھ میں ہوئی آپ بڑے کریم الاخلاق کثیر المتواضع طیب المعاشرۃ تھے صاحب خلکان کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ عمیدی کی نسبت کس طرف ہے اور نہ اس کو سمعانی نے ہی ذکر کیا ہے۔’’آرائش زمانہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)