حضرت ابوہاشم بن عتبہ رضی اللہ عنہ
ابوہاشم بن عتبہ بن ربیعہ بن عبدشمس بن عبدمناف قرشی عیشمی،معاویہ بن ابوسفیان کے ماموں تھے،اورباپ کی طرف سےا بوحذیفہ کے اور ماں کی طرف سے مصعب بن عمیرکے بھائی تھے،ان کی ماں خناس دختر مالک قرشیہ عامریہ تھی،ایک روایت کی روسے ان کانام شیبہ ایک اورروایت کے مطابق ہشیم یامہشم تھا،فتح مکہ کے دن ایمان لائے،اورشام میں سکونت اختیارکرلی،اورحضرت عثمان کے دورخلافت میں وفات پائی،ان کا شمار زاہداورپارساصحابی میں ہوتاتھا،چنانچہ ابوہریرہ جب بھی ان کا ذکرکرتے،توانہیں صالح اورپارساکہہ کرپکارتے کئی آدمیوں نے اپنے اسناد سے جو محمد بن عیسیٰ تک جاتاہے،محمود بن غیلان سے،انہوں نے عبدالرزاق سے،انہوں نے سفیان سے،انہوں نے منصوراوراعمش سے،انہوں نے ابووائل سے روایت کی کہ امیرمعاویہ،ابوہاشم کی عیادت کو آئے،پوچھا،ماموں جان،آپ کیوں رورہے ہیں،کہ سکرات موت کی وجہ سے آپ بے چین ہیں،یادنیاکالالچ ہے،انہوں نے کہا،ایسی کوئی وجہ نہیں،بلکہ وجہ یہ ہےکہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے عہد لیا تھا،جس پر میں عمل پیرانہ ہوسکا،آپ نے فرمایاتھا،کہ تجھے اے ابوہاشم دنیا کے مال سے ایک خادم اور ایک گھوڑا چاہیے،فی سبیل اللہ جہادکے لئے،آج یہ اشیامیرے پاس موجود ہیں،تینوں نے ذکرکیاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱۰۔۱۱)