حضرت علامہ مفتی محمد ابراہیم بدایونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت مولانا شاہ محب احمد قادری بد ایونی قدس سرہ کے فرزند، بد ایوں میں پیدا ہوئے درس نظامی کی تکمیل مدرسہ شمس العلوم بد ایوں میں والد ماجد سے کر کے رسند فراغت حاصل کی،۱۳۲۱ھ میں آپ کے والد کے نامور رفیق درس حضرت مولانا شاہ سید عبد الصمد پھپھوندوی نے اپنے فرزند حضرت مولانا سید مصباح الحسن مرحوم کی تعلیم کے لیے پھپھوند ضلع اٹاوہ میں اپنی خانقاہ میں بُاکر مدرس رکھا،نواب حاجی غلام محمد حافظی مرحوم رئیس دادوں علی گڈھ کے مدرسہ دار العلوم حافظیہ سعیدیہ میں بہ مشورہ حضرت مولانا شاہ مصباح الحسن ۵۴۔۱۳۵۵ھ صدر مدرس کے عہدہ پر فائز رہے،وہاں سے علالت شدیدہ کی وجہ سے مستعفی ہوکر بد ایوں واپس گئے،مدت دراز تک مدرسہ شمس العلوم میں مدرس عربی رہے،ضعف جسمانی اور پیرانہ سالی کے باعث وطن بد ایوں آگئے، اسی۸۰ سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد ۵؍ربیع الاوّل ۱۳۷۶ھ مطابق ۱۱؍اکتوبر ۱۹۵۶ھ یوم پنجشنبہ انتقال ہوا درگاہ قادری کے قبرستان میں دفن ہوئے۔
حضرت تاج الفحول مولانا شاہ عبدالقادر بد ایونی قدس سرہٗ کے مرید اور حضرت مولانا شاہ مطیع الرسول محمد عبد المقتدر اور حضرت سید مرتضیٰ احموی قدس سرہما کے خلیفہ تھے،حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہٗ کے ملفوظات کبیر کا اردو ترجمہ ‘‘سیفِ دستگیر’’ کے نام سے کیا،اور اس کو شائع کیا۔
(افادہ حضرت مولانا محمد ابراہیم فریدی مدظلہٗ بیاض مرتب)
(رپورٹ دار العلوم سعیدیہ حافظیہ،دادوں،علی گڈھ)