جامع العلوم حضرت علامہ محمد حسن قریشی
جامع العلوم حضرت علامہ محمد حسن قریشی (تذکرہ / سوانح)
استاد العلماء ، چشمہ فیض ، جامع العلوم ، مرد کامل حضرت علامہ مولانا محمد حسن بن مولانا حاجی محمد بن محمد حسن قریشی نوشہرو فیروز (سندھ ) میں ۱۲۴۹ھ کو تولد ہوئے ۔ آپ کا خاندان پشت در پشت عالم ، کامل اور فیاض گذرا ہے۔ آپ کے والد ماجد اور چچا بزرگ انگریزوں کے شروعاتی دور حکومت میں نو شہر و فیرز سے نقل مکانی کر کے گوٹھ کنڈی تحصیل دادو میں سکونت پذیر ہوئے اور وہیں ان کے مزارات ہیں ۔
تعلیم و تربیت:
مولانا محمد حسن جب تعلیم کے لائق ہوئے تو اپنے والد مولانا حاجی محمد صاحب کے پاس ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد آپ کے والد ماجد نے آپ کو شہداد کوٹ کی نامور دینی درسگاہ میں افتخار احناف ، نور ملت، بحر العلوم حضرت علامہ نور محمد فاروقی ؒ کے حضور حاضر ہو کر داخل کرایا۔ مولانا محمد حسن نے وہیں تعلیم مکمل کر کے فارغ التحصیل ہوئے ۔
بیعت :
بعد فراغت اپنے استاد محترم کے دست اقدس پر بیعت ہور کر روحانی تعلیم و تربیت حاصل کی ۔ حضرت علامہ نور محمد صاحب شہداد کوٹی سلسلہ قادریہ میں حضرت میاں محمد حسن قادری خانقاہ کٹبار شریف (بلوچستان ) س بیعت و خلیفہ مجاز تھے۔
درس و تدریس :
مولانا محمد حسن صاحب نے استاد محترم کی خدمت عالیہ میں ظاہری و باطنی علوم میں کمال حاصل کرنے کے بعد اپنے استاد محترم کے حکم پر اپنے گوٹھ کنڈی میں درس و تدریس کا آغاز کیا۔ اس کے بعد گوٹھ بقا پور تحصیل لاڑکانہ کے معزز زمیندار میاں سید نور محمد شاہ جیلانی شیخ طریقت حضرت خواجہ عبدالرحمن سر ہندی اور قاضی فیض محمد ساکن ٹپٹا (تحصیل سیوہن شریف ) جو کہ حیدرآباد کے ڈپٹی کلکٹر تھے ۔ ان دونوں صاحبان کی کوشش سے حیدر آباد شہر کی مرکزی جامع مسجد مائی خیری میں دینی دسگاہ قائم ہوئی۔ منصب تدریس پر فائز ہونے کیلئے حضرت مولانا محمد حسن کا انتخاب ہوا اور انہیں مدرسہ میں صدر مدرس مقرر کیا گیا ۔ آپ نے بقیہ زندگی وہیں درس و تدریس میں صرف کی۔ سینکڑوں نفوس نے آپ کی خدمت میں رہ کر علم کی روشنی سے اپنی زندگی کو روشن کیا۔ رفتہ رفتہ مولانا محمد حسن قریشی کی علمیت کا سارے سندھ میں چرچا ہونے لگا اور دور افتاد علاقوں سے علم کے پیاسے اپنی پیاس بجھانے کیلئے حیدر آباد کھنچے چلے آتے ۔
تلامذہ:
آپ کے تلامذہ کا شمار نہیں، نا مور تلامذہ کے اسماء گرامی درج ذیل ہیں:
٭ استاد الاساتذہ علامہ مخدوم حسن اللہ صدیقی درگاہ پاٹ شریف
٭ مولانا الحاج مخدوم غلام محمد ملکانی درگاہ ملکانی شریف
٭ مولانا حافظ محمد صادق گلال گوٹھ تھرڑی محبت، میہڑ
٭ مولانا خلیفہ عبداللطیف ہالانیو
٭ مولانا میاں شاہ محمد جاور ہالا
٭ مولانا عبداللطیف حیدرآبادی
٭ مفسر قرآن مولانا سید محمد فاضل شاہ کاظمی حیدرآباد
٭ علامہ قاضی سید اسد اللہ شاہ فدا ٹکھہڑا
٭ مولانا مفتی حاجی محمد ہالاپرانہ
٭ مولانا قاضی ہدایت اللہ مشتاق مٹیاری
٭ مولانا قاضی عنایت اللہ مٹیاری
حافظ محمد احسن چنہ (دادو) رقمطراز ہیں: حضرت مولانا صٓحب کی ولادت کی تریخ حقیقی طور پر معلوم نہیں ہے۔ مگر وفات کے وقت آپ کی عمر ۶۰ سال تھی اور وفات ۱۳۰۹ھ میں ہوئی اس طرح آپ کی ولادت کا سن ۱۲۴۹ھ ہوگا۔
اولاد:
قاضی حاجی محمد قریشی آپ کے صاحبزادے ہیں، درویش صفت اور صاحب علم شخصیت کے مالک تھے۔ ۱۹۵۷ء میں ان کی ۷۵ سال عمر تھی اوردادو میں رہاش پذیر تھے۔
وصال:
آخر عمر میں مائی خیری جامع مسجد محلہ فقیر جو پڑ حیدرآباد کے مدرسہ سے رخصت ہو کر موجودہ تالاب نمبر ۲ اور ۳ کے مقام پر مسجد شریف میں مدسہ قائم فرمایا اور ۱۳۰۹ھ /۱۸۱۹ء کو وہیں انتقال کیا اور اسی علاقے میں سیوہن کے قبرستان میں مدفون ہوئے (مہران سوانح نمبر)
(انوارِ علماءِ اہلسنت سندھ )