حضرت شیخ علی انور کاکوروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی علی انور بن علی اکبر بن حیدر علی تھا۔
تاریخِ ولادت: شیخ علی انور کاکوروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ 10 ربیع الآخر 1299ھ میں پیدا ہوئے۔
تحصیلِ علم: بہت کم عمری میں قرآن پاک حفظ کیا۔ اس کے بعد اپنے والد کے چچا شیخ تقی علی کے پاس تحصیل علم کرنے لگے اور طویل مدت تک ان کے ساتھ ہی رہے، یہاں تک کہ بہت سے علوم و فنون میں اللہ نے ان کے نام کو اونچا کیا۔
بیعت وخلافت: آپ علیہ الرحمہ اپنے والد کے مرید و خلیفہ مجاز بنے۔
سیرت وخصائص: محترم عالم، فقیہ علی انور علوی، حنفی، کاکوروی، متصوف علما ءمیں سے ہیں۔ علم کے میدان میں بہت نامور ہوئے اس لئے ایک عرصۂ دراز تک پڑھاتے اور فائدہ پہنچاتے رہے۔ آپ اپنے والد اور دادا کی مشیخیت کی گدی پر بیٹھے۔جس طرح آپ کے آباؤ اجداد نے اخلاص کے ساتھ اپنے شیخ کی گدی پر دین کی خدمت کی اسی طرح آپ نے بھی عمدہ انداز میں گدی نشین ہونے کے بعد مخلوق کی رہنمائی کی۔ مریدین کی روحانی، ذہنی واخلاقی تربیت فرماتے اور صوم وصلاۃ کی پابندی کا بھی سختی کے ساتھ حکم فرماتے۔ آپ بہت زیادہ رحم دل، اور محبت کرنے والے تھے۔ چیزوں میں صفائی رکھنے اور ترتیب سے کام کرنے کو پسند کرتے۔ لوگوں کو بہت محبوب رکھتے، بہت سخی تھے۔ آپ نےکثیر تعداد میں کتابیں تصنیف کرکے امتِ مسلمہ پر احسانِ عظیم کیا۔ آپ نے جس موضوع پر قلم اٹھایا اس موضوع کا حق ادا کیا ،ایک موضوع کے جتنے پہلو نکلتے ہر ایک پر کامل طریقے سے گفتگوں فرماتے۔اگر عوام میں کوئی غلط رسم پیدا ہوجاتی یاکوئی اپنے باطل عقائد کی تشہیر کرتا کو آپ کتاب تحریر فرماکر ان کی نشاندہی کرتے اور ان کا سدِ باب اس طرح کرتے کہ باطل مذاہب والوں کا اس کا جواب نہیں بن پڑتا۔ تصوف کے اسرار ورموز کے متعلق بھی آپ نے لکھااور جو جاہل پیر اپنے مریدوں کو خلافِ شرع تعلیم دیتے ہیں ان کا رد کیا اور اصل تصوف سے روشناس کیا۔
تاریخِ وصال: آپ نے 11 محرم الحرام 1324ھ /بمطابق مارچ 1906 ءجمعہ کے دن، ضلع لکھنؤ ، کاکوری،انڈیا میں انتقال فرمایا۔
ماخذ ومراجع: نزہۃ الخواطر۔
//php } ?>