حضرت علامہ وکیل احمد سکندرپوری حنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
شاہ محمد عبدالعلیم آسی رشیدی قدس سرہٗ کے برادر عم زاد، وکیل احمد نام نامی۔ ۹؍ذی الحجہ ۱۲۵۸ھ میں اپنے گاؤں سکندر پور ضلع بلیا میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم وطن میں پائی، حضرت مولانا عبد الحلیم فرنگی کا شہرہ سُن کر جونپور پہونچے، نور الاونار کا ۔۔۔۔
حضرت علامہ وکیل احمد سکندرپوری حنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
شاہ محمد عبدالعلیم آسی رشیدی قدس سرہٗ کے برادر عم زاد، وکیل احمد نام نامی۔ ۹؍ذی الحجہ ۱۲۵۸ھ میں اپنے گاؤں سکندر پور ضلع بلیا میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم وطن میں پائی، حضرت مولانا عبد الحلیم فرنگی کا شہرہ سُن کر جونپور پہونچے، نور الاونار کا مشہور حاشیہ ‘‘قمر الاقمار’’ مولانائے فرنگی محلی نے آپ ہی کے لیے لکھا، ۱۲۷۶ھ میں درسیات تمام کیں، لکھنؤ میں حکیم نور کریم لکھنوی سے طب پڑھی، کچھ عرصہ مطب بھی کیا، ۱۲۸۳ھ میں حیدر آباد وکن گئے، سرکار آصفیہ کے صوبہ شرقی کے نائب مقرر ہوئے۔
مولانا عبد الحئی لکھنوی (آپ کے اُستاذ زادہ) اور نواب صدیق حسن قنوجی بھوپالی کے درمیان جب مشہور تحریری مناظرہ دربارۂ تقلید و مفتیان ائمہ ہوا تو آپاُستاذ زادہ کے دوش بدوش تھے، اور نواب کے رسالۂ نظم کا جواب نظم میں بعنوان دیوان حنفی اور نثر کا جواب نثر میں دیا، اپنے زمانہ کے صاحبِ تصنیف اور اکابر علمائے اہل سنت میں سے تھے حضرت مولانا شاہ احمد رضا فاضل بریلوی قدس سرہٗ سے خاص تعلقات تھے، سلسلۂ عالیہ نقشبندیہ میں حضرت مولانا شاہ میر اشرف علی ابن مولانا میر سلطان علی قدس سرہما کے مرید تھے، آپ کا ۱۳۲۲ھ ۱۹۰۴ء میں بمقام حیدر آباد انتقال ہوا۔
(نذر مقبول)