شیخ الاولیاء اوہیہ چوہان سہروردی رحمتہ اللہ علیہ
مصنف ،تذکرہ قطیبہ ،رقمطراز ہےکہ حضرت شاہ عبد الجلیل سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ آپ کو مئومبارک سے لاہور لائے تھے اور پھر خلافت سلسلہ عالیہ سہروردیہ میں عطا کرکے قصور میں بھیجا تھا، یہ واقعہ ۱۴۷۵ءکے لگ بھگ کا ہے۔
قصور میں آپ کی اولاد موجود ہے،آپ لاہور میں اپنے پیرو مرشد کی خدمت میں کافی عرصہ رہ کر قصور گئے تھے، آپ نہایت خدا رسیدہ اور بزرگ ہستی تھے۔
شیخ جمال الدین ابوبکر ،تذکرہ قطبیہ ،میں لکھتے ہیں، شیخ الاولیا ء شیخ اوہیہ رحمتہ اللہ علیہ وغیرہ روبہ ملک پنجاب نمود در شہر لہا نو ر بخدمت شیخ غطمہ اللہ تعالیٰ مشرف گشتند،آخر الا مربندگی قطب العالم عظم اللہ تعالیٰ شیخ اوہیہ خلافت دادہ در قصبہ قصور کہ در جوار شہر لہا نور است سکونت فر مودند و رخصت نمود از نکہ قصبہ قصور از اولاد شیخ اوہیہ و اولاد شیخ بہاؤ با غبان مشہور است و مز ار شیخ اوہیہ در قصبہ مذ کور است۔
مزار آپ کا قصور میں ہے جو کہ ایس ڈی اور قصور کی کچہری کے قریب ایک با غیچہ میں چہا ر دیواری کے اندر درختوں کے جھنڈ تلے واقع ہے۔
(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)