بریرہ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی آزاد کردہ کنیز تھیں،بریرہ اولاً بنو ہلال کی لونڈی تھیں،ایک روایت میں ابو احمد بن حجش کا نام مذکور ہ،ایک روایت میں بنو
انصار میں سے کسی کی لونڈی تھیں،انہوں نے انہیں زرفدیہ پر آزاد کرنا قبول کرلیا،چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خرید کر انہیں آزاد کردیا ۔۔۔۔
بریرہ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی آزاد کردہ کنیز تھیں،بریرہ اولاً بنو ہلال کی لونڈی تھیں،ایک روایت میں ابو احمد بن حجش کا نام مذکور ہ،ایک روایت میں بنو
انصار میں سے کسی کی لونڈی تھیں،انہوں نے انہیں زرفدیہ پر آزاد کرنا قبول کرلیا،چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خرید کر انہیں آزاد کردیا۔
ابو اسحاق بن محمد فقیہہ وغیرہ باسناد ہم ابو عیسٰی سے،انہوں نے بندار سے،انہوں نے ابن مہدی سے،انہوں نے سفیان سے، انہوں نے منصور سے،انہوں نے ابراہیم سے،انہوں
نے اسود سے انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہاسے،روایت کی کہ انہوں نے بریرہ کو خریدنے کا ارادہ کیا،لیکن انہوں نے ولاء کی شرط پیش کی،حضور نے فرمایا،ولاء اس شخص کی
ہوگی،جو قیمت ادا کریگا یا جسے تصرّف حاصل ہو۔
ان کے خاوند کا نام مگیث تھا،اور وہ بھی غلام تھا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بریرہ کو اختیار دے دیا، چنانچہ اس نے خاوند سے علیحدگی اختیار کرلی،لیکن مغیث کو
بیوی سے محبت تھی،چنانچہ وہ گلیوں میں روتا پھرتا حضور نے بریرہ سے مغیث کی سفارش کی،اس نے گزارش کی ،یا رسول اللہ! کیا آپ کا حکم ہے،فرمایا نہیں،سفارش
ہے،بریرہ نے کہا،مجھے اس سے کوئی واسطہ نہیں۔
اس کے شوہر کے بارے میں اختلاف ہے،آیا غلام تھا یا حُر،بعض غلام کہتے ہیں اور بعض حُر،لیکن صحیح یہ ہے کہ وہ غلام تھا۔
ابوالفضل بن ابو الحسن نے باسنادہ ابو یعلی موصلی سے،انہوں نے محمد بن بکار سے،انہوں نے ابو معشر سے ،انہوں نے ہشام بن عروہ سے،انہوں نے اپنے والد سے ،انہوں نے
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ حضورِ اکرم نے بریرہ کی خاوند سے علیحدگی کے بعد اسے مطلقہ عورت کی عدت گزارنے کا حکم دیا تھا۔
عبدالملک بن مروان سے مروی ہے،کہ میں بریرہ کے پاس بیٹھا کرتا تھا،وہ کہا کرتی ،اے عبدالملک! مجھے تجھ میں ایسے اوصاف نظر آتے ہیں،کہ تو اس حکومت کو پالے،اگر
ایسی صورت پیش آجائے،تو خونریزی سے پرہیز کرنا،کیونکہ میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے سُنا،فرمایا جو شخص بلاوجہ خونریزی کرتا ہے،وہ جنت کے دروازے سے،جب
وہ اس کی آنکھوں کےسامنے ہوتی ہے،دُور دھکیل دیا جاتا ہے،تینوں نے ذکر کیا ہے۔