حاجی افغان سہروردی رحمتہ اللہ علیہ
بہت کوشش کے باوجود آپ کے ابتدائی حالات دستیاب نہیں ہوسکے۔
سیرو سیاحت:
جب آپ نے اللہ تعالیٰ کی تلاش میں اپنے وطن کو خیر باد کہا تو دنیا کی سرو سیاحت کےلیئے نکل گئے، بہت دنیا پھری اور مختلف علاقوں کی سیر کی مگر جیب میں سات دینار رکھے تھے کہ جو بھی مرد حق پرست ان کی نگاہ میں جچ گیا اس کی نذر کریں گے اس دوران پھر تے پھراتے مکہ مکرمہ پہنچ گئے، وہاں بذریعہ کشف معلوم ہوا کہ تمہارا نصیب لاہور میں ہے۔
لاہور میں آمد:
حرمین الشریفین کے طواف کے بعد آپ لاہور پہنچے اور یہاں اپنے مرشد کی تلاش میں کئی دن تک پھرتے رہے، بالآخر حضرت موسیٰ آہنگر سہروردی رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے دیکھتے ہی ان کے گرویدہ ہوگئے اور نیاز و نذر پیش کرکے بیعت کرلی اور تھو ڑے ہی عرصہ میں مرتبہ ولایت کو پہنچ گئے، رخصت کے وقت حضرت موسیٰ آہنگر رحمتہ اللہ علیہ نے آپ کواپنا جبہ اور ٹوپی عطا کی آپ کے چار صاحبز ادے تھے، مزار اقدس آ پ کا میانی عرف اسلام آباد پر گنہ جالند ھر میں ہے جوکہ اب بھارت کا علاقہ ہے۔
(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)