حضرت عمادالدین عمار یاسر سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ شیخ ابوالنجیب سہروردی کے مریدین میں سے ہیں۔آپ ناقصوں کی تکمیل اور مریدوں کی تربیت اور ان کے واقعات کشف میں بڑا کمال رکھتے تھے۔شیک نجم الدین کبرے کتاب "فاتح الجمال " میں لکھتے ہیں کہ جب میں شیخ عمار کی خدمت میں پہنچا ،اور ان کے حکم ہے تارت میں آیا ،تو میری طبیعت میں یہ گزرا کہ جب سے میں نے علوم ظاہری پڑھے ہیں۔جب غیبی فتوحات حاصل ہوگی تو میں منبر پر چڑھ کر ان کو طالبان حق سناؤں گا۔جب میں اس نیت سے خلوت میں آیاتو خلوت کا پورا ہونا میسر نہ ہوا۔تب میں باہر نکل آیا۔شیخ نے فرمایا۔دل کی نیت کو صحیح کرو۔اس کے بعد خلوت کرو۔آپ نور باطن کا پرتوہ میرے دل پر چمکایا۔میں نے کتابوں کو وقف کردیا اور کپڑے فقرا کو دیدیےصرف ایک جبہ جو پہنا ہوا تھا وہ رہنے دیا میں نے کہا یہ خلوت خانہ میری قبر کاہے اور میرے اس کفن کے جبہ کو دوبارہ آنا ممکن نہ ہوگا۔میں نے قصد کرلیا کہ اگر باہر آنے کی خواہش غالب ہوتواس جبہ کو پھاڑ دوں گا تاکہ ستر باقی نہ رہے ۔اور ھیا نکلے کو مانع ہو۔شیخ نے مجھے دیکھا اور کہا اب آکیونکہ تم نے نیت درست کرلی۔جب میں آیاتو خلوت پوری ہوگئی،اور شیخ کی ہمت کی برکت سے فتوحات کے دروازے مجھ پر کھل گئے۔
(نفحاتُ الاُنس)