اگرچہ بوجہ ترتیب خلافتِ ظاہری اِن کا شمار چوتھے درجہ پر ہوتا ہے، لیکن علومِ باطنی اور فیوض روحانی کے حقیقی وارثِ نبوی یہی تھے، مقامِ ولایت کے امیر اور سرچشمہ علوم صاحبِ خلافت کبرٰے تھے، اِن کا ذکر خیر آگے فصلِ دوم (۲) میں بتفصیل آئے گا ان شاء اللہ تعالیٰ۔
اصحابِ سبعہ
کتاب آئینہ تصوّف میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سات (۷) صاحبوں کو خلافتِ باطنی پہنچی، از انجملہ خلفائے اربعہ جن کا ذکر گذر چکا، اور باقی تین (۳) حضرات یہ ہیں۔
(شریف التواریخ)