حضرت مناظر اہل سنّت مولانا محمد عنایت اللہ، سانگلہ ہل (شیخوپورہ) علیہ الرحمۃ
مناظر اہل سنّت حضرت علامہ محمد عنایت اللہ بن جناب نواب الدین ۱۳۳۸ھ/ ۱۹۱۹ء میں شیخوپورہ کے موضع ہر دویر پار میں پیدا ہوئے۔
آپ نے ابتدائی کتب درسِ نظامی مولانا احمد دین صاحب سے سکھیکی (گوجرانوالہ) کے مقام پر پڑھیں۔ صرف و نحو حضرت استاذ العلماء قاضی عبدالسبحان کھلا بٹی رحمہ اللہ سے علی پور شریف (سیالکوٹ) میں پڑھنے کے بعد آپ بریلی شریف حاضر ہوئے، جہاں آپ نے فقہ اور اصول کا درس حضرت علامہ شمس الدین سے لیا۔
بعض علوم آپ نے حضرت خواجہ غلام فرید رحمہ اللہ تعالیٰ کوٹ مٹھن شریف (ڈیرہ غازی خان) کے دربار پر قائم مدرسہ میں داخل ہوکر پڑھے۔
کتب احادیث کا درس حضرت محدث اعظم مولانا ابوالفضل محمد سردار احمد رحمہ اللہ سے دارالعلوم منظر اسلام بریلی شریف میں لیا اور اس طرح تکمیل علوم و فنون کے بعد آپ نے سندِ فراغت و دستارِ فضیلت حاصل کی۔
آپ نے تدریسی زندگی کا آغاز دارالعلوم حزب الاحناف لاہور سے کیا۔ یہاں آپ نے بطور صدر مدرس کام کیا۔ کچھ مدت حضرت میاں شیر محمد رحمہ اللہ تعالیٰ (شرقپور شریف) کے قائم کردہ مدرسہ میں تدریسی فرائض سر انجام دیے۔
اس کے بعد آپ نے امر تسر میں ایک عظیم الشان دارالعلوم قائم کیا۔ تقسیمِ ہند کے بعد آپ پاکستان تشریف لائے اور جامع مسجد سانگلہ ہل کی خطابت پر فائز ہوئے۔ یہاں آپ نے ایک دارالعلوم بھی قائم کیا جہاں شب و روز علومِ اسلامیہ اور قرآن پاک کی تعلیم کی نورانی ہواؤں سے فضا معطر ہوتی ہے۔
حضرت علامہ مولانا عنایت اللہ بے مثال واعظ اور عظیم مناظر ہیں۔ اگر آپ کو شیر بیشۂ اہل سنت و جماعت کہا جائے تو مبالغہ نہ ہوگا۔ تحفظ ناموس رسالت علیہ الصلوٰۃ والسلام اور مقامِ اولیاء کے تحفظ کے لیے آپ ملک کے اطراف و اکناف میں تبلیغ فرماتے ہیں۔
دشمنانِ دین اسلام کے لیے آپ ننگی تلوار ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جب میدان میں اہل سنت کا یہ کوہِ گراں موجود ہو تو کسی بے دین اور بد عقیدہ کو جرأتِ مقابلہ نہیں ہوتی۔ بارہا آپ مخالفینِ اہل سنت کو میدانِ مناظرہ میں شکستِ فاش دے چکے ہیں۔[۱]
[۱۔ غلام مہر علی، مولانا: الیواقیت المہریہ، ص۱۴۸، ۱۴۹]
آپ نے سانگلہ ہل میں ایک عظیم الشان مسجد تعمیر کرائی جو شان و شوکت اور حسن و جمال میں پاکستان کی بڑی بڑی مساجد میں ممتاز مقام کی حیثیت رکھتی ہے۔
آپ کی تصانیف میں رسالہ نور بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اس تصنیف کا پورا نام یہ ہے: ’’مسئلہ نور و بشر پر ایک تحقیقی نظر، المعروف رسالہ نور‘‘ یہ نور بک ڈپو لاہور کی طرف سے شائع ہوچکا ہے۔