عارف باللہ، عالم یگانہ حضرت سید خیر الدین شاہ المعروف جئے شاہ جیلانی بن حضرت سید احمد شاہ جیلانی بغدادی ۹۱۱ھ کو بغداد شریف (عراق ) میں تولد ہوئے۔ آپ پیران پیر غوث اعظم دستگیر حضرت سید عبدالقادر جیلانی علیہ الرحمۃ کی پانچویں پشت میں سے تھے۔
تعلیم و تربیت:
دلیل الذاکرین (قلمی) کے مؤلف فقیر حاجی پنہور رقمطراز ہیں:
آپ ابتدائی عمر میں بغداد شریف سے مکہ شریف آئے اور چودہ سال حرمین شریفین میں رہ کر تعلیم حاصل کی۔
آپ اپنے وقت کے بلند پایہ کے علام فاضل اور عارف باللہ بزرگ تھے۔
سفر حرمین شریفین:
آپ نے بارہ حج کئے اور اتنی ہی بار مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺ کی حاضری کی سعادت حاصل کی ۔ (قدیم سندھ ص۱۳ قلیچ)
سندھ آمد:
حضرت شاہ خیر الدین کے خادم فقیر سندھو سموں کی روایت ’’دلیل الذاکرین‘‘ میں درج ہے:
’’شاہ خیر الدین سندھ میں پہلے حضرت مخدوم نوح سرور صدیقی سہروردی (متوفی ۹۹۸ھ) ھالا والے کے پاس آئے‘‘
بیعت و خلافت:
وہی فقیر سدھو بیان کرتے ہیں کہ آپ مخدوم نوح کی صحبت بافیض میں رہے۔
فیضیاب ہونے کے بعد خلافت سے نوازے گئے اور مرشد کریم کے حکم سے سکھر تشریف لائے اور ایک پہاڑی پر عبادت الٰہی ، درس و تدریس اور رشد و ہدایت میں مصروف رہے۔ ہزاروں لوگ آپ کی تبلیغ اور صورت مباکہ سے متاث رہو کر آپ کے دست مبارک پر بیعت ہو کر صالح مسلمان بنے۔ میر محمد معصوم شاہ سکھر والے کے پوتہ میر محمد زکریا بھی آپ سے دست بیعت ہو کر فیضیاب ہوئے۔
(میر محمد معصوم بکھری (سندھی) مؤلف سید حسام الدین راشدی طبع اوّل ۱۹۷۹ء ،تذکرۂ شعرائے سکھر(سندھی) مؤلف میمن عبدالمجید سندھی ص۲۷ طبع اول سکھر ۱۹۶۵ئ)
مولانا میر محدم زکریا کے متعلق میر قانع ٹھٹھوی رقمطراز ہیں:
’’آپ ظاہر خواہ علم باطن میں کامل تھے۔ شاہ خیر الدین مرشد کی محبت کی وجہ سے پرانہ سکھر میں سکونت اختیار کی اور وہیں زندگی بسر فرمائی۔‘‘ (ایضاً)
سندھ کے مشہور صوفی بزرگ حضرت سید شاہ عنایت اللہ رضوی (نصر پور ضلع حیدرآباد) کے والد ماجد حضرت شاہ نصیر الدین بھی آپ سے دست بیعت مرید تھے اور آپ ہی کے ارشاد پر نصر پور میں شادی کی اور آپ ہی کی بشارت پر شاہ عنایت کی پیدائش ہوئی۔ شاہ عنایت صھاب دیوان بزرگ تھے انہوں نے اپنے دیوان میں پیران پیر دستگیر سرکار غوث الاعظم بغدادی اور حضرت شاہ خیر الدین کی شان میں مناقت (سندھی) لکھے ہیں اور درگاہ شریف حضرت جئے شاہ جیلانی پرانہ سکھر میں حاضر ی دے کر روحانی طور پر فیضیاب ہوئے تھے (دیکھئے: شاہ عنایت جو کلام، مرتبہ: ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ، سندھی ادبی بورڈ)
وصال:
حضرت سید خیر الدین جیلانی آخری عمر میں پہاڑی سے نیچے اتر آئے اور وہاں رہائش اختیار کی جہاں اب مزار شریف واقع ہے۔ آپ نے ۱۱۵ سال کی عمر میں ۲۷ رمضان المبارک ۱۰۲۷ھ/۱۶۱۸ء کو لاولد انتقال کیا۔ (لب تاریخ سندھ) درج ذیل قطعہ سے تاریخ وصال دریافت ہوتی ہے:
شاہ خیر الدی نمہ برج شرق
مقبول درگاہ ایزدی سرمدی
سال تاریخ وصالش عقل گفت
مرشد کامل طریق احمدی
۱۰۲۷
(تذکرہ مشاہیر سندھ)
درگاہ شریف جئے شاہ جیلانی ، پرانہ سکھر میں مرجع خلائق ہے اور آپ کا سالانہ عرس مبارک ۲۷ رمضان المبارک کو وصال کی نسبت سے اہتمام سے منعقد ہوتا ہے اور ہر ماہ گیارہ تاریخ کو حضرت پیران پیر کی گیارہویں شریف کا بھی نہایت عقیدت سے اہتمام کیا جاتا ہے۔
(انوارِعلماءِ اہلسنت سندھ)