[۱۔ حضرت امیر رضی اللہ عنہ کی سات بیبیوں پر مؤرخین کا اتفاق ہے باقی دو بیبیوں یعنی خولہ حنفیہ رضی اللہ عنہا اور امّ حبیب ثعلبیہ رضی اللہ عنہا کے متعلق اختلاف ہے کہ آیا مملوکہ تھیں جو مرتدّین کی قید میں آئی تھیں یا کہ آپ نے آزاد کر کے ان سے نکاح کر لیا تھا۔ (نزل الابرار) شرافت]
بنت جعفر بن قیس بن سلمہ۔ اِن کا لقب حنفیہ تھا کیونکہ قبیلہ حنفیہ بن لجیم سے تھیں، اِن کے بطن سے ایک لڑکا محمد اکبر پیدا ہوا، جس کو محمد حنیف اور محمد حنفیہ بھی کہا جاتا ہے۔ [۱][۱۔ مسالک السّالکین جلدِ اوّل ص ۱۸۲]
(شریف التواریخ)