آپ حضرت خواجہ مرعشی کے خلیفۂ اعظم تھے امین الدین لقب رکھتے تھے، مشائخ عصر میں بلند رتبہ اور عالی مقام رکھتے تھے،فقر میں بلند درجات اور ارفع مقام حاصل تھا، سترہ سال کی عمرمیں ظاہری علوم سے فارغ ہوگئے اور ایک کامل دانشور کی حیثیت سے مشہور ہوئے۔ ہر روز دو بار ختم قرآن فرمایا کرتے تھے مجاہدہ و ریاضت میں بے مثال تھے ایک دن اللہ کی محبت میں زار و قطار رو رہے تھے آواز آئی ہبیرہ، ہم نے تمہیں بخش لیا ہے، حصول مقامات کے لیے حذیفہ مرعشی کے پاس جاؤ آپ خواجہ مرعشی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور مرید ہوئے، مگر مرید ہونے سے پہلے آپ نے تیس سال ریاضت شاقہ میں گزارے پھر ایک ہفتہ میں ہی مقام قرب نصیب ہوگیا، ایک سال بعد خرقۂ خلافت ملا، جس دن سے خلافت ملی شکر اور نمک کھانا بند کردیا لذیذ کھانے ترک کردیے، اس قدر روتے کہ بعض اوقات حاضرین کو اندیشہ ہوتا کہ آپ فوت ہوجائیں گے، آپ کی ساری زندگی ایک صومعہ میں گزری کبھی کسی دنیا دار کے گھر نہیں گئے اور نہ ہی دنیا داروں کو منہ لگایا۔
آپ کا وصال ۲۸۷ھ بتاریخ ہفتم ماہ شوال ہوا۔
شد چو از دنیا بفردوس بریں
آں ہبیرہ خواجۂ عالی مکان
وصل او کامل امین الدین بود
۲۸۷ھ
رحلتش زاہد کریم آمد عیاں
۲۸۷ھ