حضرت خواجہ میر درد دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نام ونسب:آپ کا اسمِ گرامی سید خواجہ میر اور درد تخلص تھا۔والد ماجد کا نام خواجہ محمد ناصر تھا جو فارسی کے اچھے شاعر تھے اور عندلیب تخلص رکھتے تھے۔ نسب: خواجہ بہاو الدین نقشبندی اور والدہ کی طرف سے حضرت غوث اعظم سے ملتا ہے۔رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم
تاریخ ومقامِ ولادت:خواجہ میر درد دہلی میں 1720ءمیں پیدا ہوئے۔
تحصیلِ علم: خواجہ میر درد دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے ظاہری و باطنی کمالات اور جملہ علوم اپنے والد سے حاصل کیے ۔
بیعت وخلافت: خواجہ میر درد رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد ماجد کے مرید وخلیفہ تھے۔
سیرت وخصائص: خواجہ میر درد دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ صاحب ِ کرامات وکمالات تھے۔آپ نے درویشانہ تعلیمِ روحانیت کو جلا دی اور تصوف کے رنگ میں ڈوب گئے۔ آغاز جوانی میں سپاہی پیشہ تھے۔ پھر دنیا ترک کی اور والد صاحب کے انتقال کے بعد سجادہ نشین ہوئے ۔آپ نے شاعری اور تصوف ورثہ میں پائے ۔ ذاتی تقدس ، خودداری ، ریاضت و عبادت کی وجہ سے امیر غریب بادشاہ فقیر سب ان کی عزت کرتے تھے۔وہ ایک باعمل صوفی تھے اور دولت و ثروت کو ٹھکرا کر درویش گوشہ نشین ہو گئے تھے۔ ان کے زمانے میں دلی ہنگاموں کا مرکز تھی، چنانچہ وہاں کے باشندے معاشی بدحالی ، بے قدری اور زبوں حالی سے مجبور ہو کر دہلی سے نکل رہے تھے لیکن آپ کے پائے استقامت میں لغزش نہ آئی اور وہ دہلی میں مقیم رہے۔ آپ کو بچپن ہی سے تصنیف و تالیف کا شوق تھا۔ متعدد تصانیف لکھیں جو فارسی میں ہیں۔ نظم میں ایک دیوان فارسی اور ایک دیوان اردو میں ہے۔
تاریخِ وصال: خواجہ میر درد دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے24 صفر المظفر 1785ءمیں وفات پائی اور وہی جہاں تمام عمر بسر کی تھی مدفن قرار پایا۔
ماخذ ومراجع: دیوانِ درد