آپ سلطان المشائخ کے خلیفہ اعظم تھے ابتدائی عمر دنیا داری میں گزری بڑے صاحب منصب اور جاہ و جلال کے مالک تھے ۔سلطان علاء الدین کے دورِ حکومت میں بڑے اہم معرکے سر کیے، اور بڑی بڑی شاندار خدمات بجائے، لیکن جس دن حضرت سلطان المشائخ کے مرید ہوئے تو دنیا سے دست بردار ہوگئے، سلطان علاؤالدین بادشاہی تخت پر جلوہ فرما ہوئے تو آپ نے خواجہ معین الدین کو یاد کیا اور حضرت سلطان المشائخ کی خدمت میں پیغام بھیجا کہ موید الدین کو اجازت دیں کہ وہ دربار میں آئیں کیونکہ اُن کے بغیر میرا کام نہیں چلتا، حضرت شیخ نے جواب میں کہا کہ انہوں نے اور کام بھی کرنے ہیں، اب ان کاموں کی تکمیل میں مصروف ہیں، بادشاہ نے یہ جواب سنا تو بہت ناراض ہوا اور کہلا بھیجا کہ آپ تمام لوگوں کو اپنے جیسا بنانا چاہتے ہیں آپ نے فرمایا اپنے جیسا نہیں بلکہ اپنےسے کہیں بہتر دیکھنا چاہتا ہوں، بادشاہ نے یہ بات سنی تو خاموش ہوگیا۔
مولانا مویدالدین سات سو چھبیس ہجری میں فوت ہوئے۔
چون موید رفت از دنیائے دون
سال وصل آنشہِ عالی لقا
عاشق صادق موید کن رقم
نیز فرما پیر مہدی مجتبےٰ