ابتدا عمر میں آپ کا پیشہ ملازمت تھا، بعد اس سے توبہ کرکے شیخ نظام الدین اولیاء کے حلقہ ارادت میں داخل ہوگئے اور شیخ کے ملفوظات پر ایک کتاب لکھی۔ ایک دن شیخ سے عرض کیا کہ حضرت اگر اجازت ہو تو آنے جانے والوں کے لیے ایک حجرہ تیار کرادوں۔ شیخ نے فرمایا کہ یہ کام اس سے کچھ کم نہیں، جس کو تم ترک کرکے آئے ہو، آپ کا مزار ظفرآباد میں ہے۔
اخبار الاخیار