آپ حضرت امیر خسرو دہلوی کے خواہر زادہ تھے، اپنے زمانہ کے فاضل یگانہ تھے حضرت سلطان المشائخ سے محبت بھی تھے اور ارادت بھی، نماز میں کھڑے ہوتے۔ جب تک حضرت خواجہ محبوب الٰہی کا چہرہ پاک نہ دیکھ لیتے تکبیر نہ کہتے مرض موت میں گرفتار ہوئے تو حضرت خواجہ نظام الدین عیادت کو آئے مگر ابھی راستے میں ہی تھے کہ خواجہ شمس الدین کی وفات کی خبر پہنچی سن کر فرمایا الحمدللہ ’’دوست بد دست پیوست‘‘۔ آپ کی وفات ۷۲۲ھ میں ہوئی تھی۔
بہ مغرب رفت زیں دنیائے نانی
جو شمس الدین ولی مہر منور
عجب تاریخ وصلش جلوہ گرشد
ز شمس الاولیاء ہادی اکبر